کوئٹہ،اسلام آباد(ایجنسیاں،جنگ نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضہ 24گھنٹے میں ادا کرنے کی ہدایت کی ہے،ایک ہفتے میں وزیراعظم نے بلوچستان کا دوسرا دورہ کیا۔وزیر اعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں قائم ریلیف کیمپوں میں شہریوں کو کھانا اور پانی نہ ملنے کی شکایات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو معطل کر دیا اور کہا ہے کہ کوتاہی کے ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائیگا، مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،خیمہ بستی کا دورہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ جزوی یا مکمل تباہ کچے پکے مکانات کا معاوضہ یکساں ہوگا ، رقم 5 لاکھ روپے تک دی جائے گی ، متاثرین کو کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہئے جبکہ غفلت برتنے پر قلعہ سیف اللہ کے ڈپٹی کمشنر، تحصیلدار اور انچارج پی ڈی ایم اے کو معطل کردیا۔قبل ازیں کوئٹہ پہنچنے پر وزیرِ اعظم کو چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی اورچیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے بلوچستان میں حالیہ بارشوں کے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی، وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو بلوچستان میں بارش اور سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضہ کی رقم 24 گھنٹے میں ادا کرنے اور جزوی یا مکمل تباہ ہونے والے کچے اور پکے مکانات کے معاوضہ کو بھی یکساں کرکے اور بڑھا کر پانچ لاکھ روپے کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا قومی المیہ ہے کہ ڈیموں کی بروقت تعمیر پر توجہ نہیں دی گئی۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس کا جال پھیلایا جائے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ غیر معمولی بارشوں سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوئے ۔ قیمتی انسانی جانوں کے نقصان کےساتھ انفراسٹکرکچر تباہ ہوا ۔ وفاق اور بلوچستان حکومت قومی جذبے سے بحالی اور آبادکاری کیلئے پرعزم ہیں ۔جب تک آخری گھر آباد نہیں ہوتا حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی ۔ وزیرِ اعظم نے مقامی اور بین الاقوامی تنطیموں سے بھی سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے حکومت کی معاونت کی اپیل کی۔