• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتہا پسند ہندوؤں کی عامر خان کی فلم ’لال سنگھ چڈھا ‘کیخلاف مہم جاری

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) 1994 میں ریلیز ہونے والی ہولی وڈ کی فلم ’فارسٹ گمپ‘ کا بولی وڈ ورژن ’لال سنگھ چڈھا‘ 11 اگست کو سینماؤں کی زینت بنے گی۔ توقع ہے کہ عامر خان کی دیگر فلموں کی طرح یہ فلم بھی باکس آفس پر بڑا بزنس کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔تاہم ’لال سنگھ چڈھا‘ کی ریلیز سے قبل بالخصوص سوشل میڈیا پر عامر خان اور اس فلم کے خلاف ایک باضابطہ مہم چلائی جا رہی ہے، جس میں انتہا پسند ہندو عوام سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ یہ فلم دیکھنے کے لیے سینما گھروں کا رخ نہ کریں۔ قوم پرست بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دور اقتدار میں یہ پہلا موقع نہیں کہ بالخصوص مسلم اقلیتی برادری کے اداکاروں اور فلم سازوں کو اس طرح دباؤ کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ایک اندازے کے مطابق گزشتہ ماہ سے اب تک اس فلم کے بائیکاٹ کے لیے دو لاکھ سے زائد ٹویٹس کی جا چکی ہیں، جن میں نریندر مودی کے حامیوں نےبائیکاٹ لال سنگھ چڈھا کا ٹرینڈ چلا رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عامر خان اور اس فلم کی مرکزی خاتون کردار کرینہ کپور کا بائیکاٹ کرنا بھارت سے محبت کے اظہار کے مترادف ہے۔57 سالہ اسٹار عامر خان نے اس پروپیگنڈا کو منفی قرار دیتے ہوئے دہرایا ہے کہ انہیں اس امر کی ضرورت نہیں کہ وہ خود کو’دیش بھگت‘ ثابت کریں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی پالیسیوں کے سبب آہستہ آہستہ ایک انتہا پسندانہ بیانیہ بولی وڈ میں سرایت کرتا جا رہا ہے حالانکہ 2014 میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے سے قبل بولی وڈ عالمی منظر نامے پر اپنی پہچان منوا لینے کے قابل ہو چکا تھا۔

دل لگی سے مزید