• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رشدی کےمبینہ حملہ آور نے اسکی متنازع کتاب کے دو صفحات پڑھ رکھے تھے

قاہرہ(مانیٹرنگ نیوز)ملعون سلمان رشدی پرقاتلانہ حملہ کرنے والے ہادی نے کہا کہ انہوں نے متنازع کتاب کے دو صفحے پڑھ رکھے ہیں۔

غیرملکی میڈیا کےمطابق گزشتہ ہفتے نیو یارک میں ایک تقریب کے دوران ہونے والے واقعے کے بعد ملزم ہادی مطر کو موقع سے گرفتار کیا گیا تھا تاہم انہوں نے تفتیش کے دوران اس جرم سے انکار کیا ہے،جیل میں قید ہادی نے اخبار ’نیو یارک پوسٹ‘ کو دیے انٹرویو میں بتایا کہ سلمان رشدی وہ شخص ہیں جنہوں نے اسلام پر حملہ کیا.


تاہم ملزم ہادی نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا اُن کے مبینہ اقدام کی وجہ 1980 کی دہائی میں دیا جانے والا وہ ایرانی فتویٰ تھا جس میں سلمان رشدی کو واجب القتل قرار دیا گیا تھا۔

ہادی مطر کو اس وقت امریکی ریاست نیویارک کی ایک کاؤنٹی جیل میں رکھا گیا ہے،سنہ 1988میں سلمان رشدی کا متنازع ناول شائع ہوا تھا جس پر مسلم دنیا میں انتہائی غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔ 

بہت سے مسلمانوں نے اسے ’توہین مذہب‘ کے مترادف قرار دیا تھا۔اس کتاب کی اشاعت کے ایک سال بعد ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خمینی نے سلمان رشدی کے قتل کا فتویٰ جاری کیا تھا۔

ملزم ہادی مطر نے نیویارک پوسٹ کو دیے انٹرویو میں مزید کہا کہ انہوں نے رشدی کی متنازع کتاب کے دو صفحات پڑھے ہیں ،ہادی مطر نے اخبار کو یہ بھی بتایا کہ وہ اس بات پر ’حیران‘ ہوئے کہ سلمان رشدی اس حملے میں زندہ بچ گئے۔

اہم خبریں سے مزید