کراچی/لاہور ( اسٹاف رپورٹر/نمائندہ جنگ) سندھ ہائی کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی براہ راست کوریج پر پابندی کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلئے سندھ ہائیکورٹ نےسماعت 26 اگست تک ملتوی کردی۔ جسٹس محمد جنید غفار نے کہا کہ پیمرا کا فیصلہ پارٹی کے خلاف نہیں۔ پیمرا کا فیصلہ ایک شخص کے خلاف ہے پارٹی کیسے فریق بن سکتی ہے؟ پارٹی کا تو کوئی کیس ہی نہیں؟ پابندی فرد واحد پر لگائی گئی۔ فرد واحد کی پابندی پر پارٹی کیسے فریق بن سکتی ہے؟ جس پر پابندی لگائی گئی وہ خود درخواست گزار کیوں نہیں؟ جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے روبرو عمران خان کی براہ راست نشر و اشاعت پر پابندی ختم کرنے سے متعلق علی زیدی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ علی زیدی کی جانب سے عمر سومرو ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس آغا فیصل نے ریمارکس دیئے کہ جس پر پابندی عائد ہے وہ خود درخواست گزار کیوں نہیں بنے؟ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے مطمئن کیا جائے کہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے؟۔ علاوہ ازیں لاہورہائیکورٹ کےجسٹس انوارحسین نے عمران خان کی تقریر لائیو نشر کرنے پر پابندی کیخلاف درخواست پرآئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل طلب کرلئے۔