کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)پاکستان ریلویز نے مسافروں کی سہولت کے لئے آج سےسبی اور مچ کے درمیان شٹل ٹرین چلا نے کافیصلہ کیاہےجس سے قریبی علاقوں کے مسافرمستفید ہوسکیں گے شٹل ٹرین10بجے سبی سے اور 2بجے مچ سے روانہ ہوگی ایک ہفتے سے زائد کاعرصہ گزرنے کے باوجود کوئٹہ کاٹرین کے ذریعے دوسرے صوبوں سے رابطہ بدستور معطل ہےکوئٹہ ،سبی،کوئٹہ چمن اور کوئٹہ نوشکی کے درمیان سیلابی ریلوں سے متاثر ہونے والے ٹریک کی مرمت اور بحالی کاکام جاری ہےیلوے حکام کاکہنا ہے کہ کوئٹہ چمن کے درمیان چمن پسنجر بھی بحال نہیں ہوسکی ہےسیلابی ریلوں سے سپیزنڈ تفتان روٹ بھی شدید متاثر ہواہے اور یہ جزوی طور پر بند ہے دالبندین سے آگے ایران تک ٹریک بحال ہے،اور وہاں پر ٹرینوں کی آمد ورفت جاری ہےبارشوں اور سیلابی پانی سے ریلوے انفرا اسٹرکچر کوتقریباً 12 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جس میں ساڑھے 8 ارب روپے ریلوے پلوں اور ٹریک کانقصان ہے اور ساڑھے 3 ارب روپے ری فنڈ ٹکٹوں، ڈیزل اور انتظامی معاملات اور ٹرین آپریشن بند ہونے کی مد میں شامل ہےریلوے حکام نے ٹرین آپریشن کی بحالی سے قبل ریلوے پلوں کی بحالی کیلئے ٹیکنیکل برج اسٹاف اور گینگ مین عملہ پر مشتمل ٹیموں کی ڈیوٹیاں سیکشنوں پر لگا دی ہیںسی ای او ریلوے فرخ تیمور اور ایڈیشنل جنرل منیجر ریلوے انفراسٹرکچر ارشد اسلام خٹک کا کہنا ہے کہ پانی جب تک ریلوے ٹریک اور پلوں سے نیچے نہیں اتر جاتا ہے اس وقت تک مکمل طور پر ٹرین آپریشن شروع نہیں کیا جا سکتاسی ای او ریلوے تیمور غلزئی ملک بھر کے ریلوے ٹریکس کاخود معائنہ کررہے ہیں اور اس سلسلے میں وہ آج سبی پہنچیں گے اور پھر ہر ک ریلوے اسٹیشن کےقریب 331کلومیٹر پرریلوے پُل نمبر 221کیوکا معائنہ کریںگے ،جس کاایکمین سپورٹنگ ستون بہہ گیاتھا جس کے نتیجے میں وہ گرگیاتھاترجمان کے مطابق مسافر ٹرینوں کی بحالی مرحلہ وارہوگی۔