• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسان شروع ہی سے متجسس جبلت کا حامل ہے۔ کیا،کیوں اورکیسے جیسے لفظوں کی تشفّی کے لیے اس نے کھوج شروع کی اور کائنات کے کئی راز اور پوشیدہ پہلو کھول کر رکھ دیے۔ اس کی متجسس جبلت نے کائنات کے مادی، حیاتیاتی اور سماجی پہلوؤں کے بارے میں ایسی معلومات دیں، جس کی وجہ سے آج دنیا ایسی شکل میں موجود ہے، جو ایک بحر رواں کی مانند چل رہی ہے۔ تاہم انسان کا تجسس اسے کہیں ٹکنے نہیں دیتا، اسی لیے خوب سے خوب تر اور نئی دنیاؤں کی کھوج میں وہ آج بھی سرگرداں ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

تحقیق (ریسرچ) کا مطلب ہے مسائل کو حل کرنے کے لیے بہت احتیاط کے ساتھ سائنسی طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے تجزیاتی مطالعہ کرنا، جس سے مسئلےکا حل یا خود مسئلہ کھل کر سامنے آجائے۔ تحقیق عربی زبان سے نکلا ہے، جس کا مطلب ہے دریافت کرنا، کھوج لگانا، چھان بین یا تفتیش کرنا اور یہ معنی خود بھی بڑے معنی خیزہیں ،جو اس شعبےکو عمدگی سے بیان کرتے ہیں۔

تحقیق اگر منظم طریقے اور منطقی انداز سے کی جائے تو اس سےنیا علم بھی تخلیق ہوتا ہے۔ ہم جس تحقیق کی بات کررہے ہیں وہ تعلیم کے حوالے سے ہے یعنی تحقیق کسی بھی موضوع پر کی جاسکتی ہے، چاہے وہ طبّی ہو یا غیر طبّی، انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ہو یا کسی بھی چیز کے بارے میں۔

اگر آپ تحقیق کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو موضوع سوچنا ہوگا یا وہ مسئلہ کھوجنا ہو گا، جس کے بارے میں آپ تحقیق کرنے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس سے متعلقہ سوالات کی فہرست بھی ہونی چاہیے، جن کے جوابات آپ تلاش کریں گے۔

تحقیق کی کئی اقسام ہیں، جب ہم کسی بھی بنیادی سائنسی نظریہ (تھیوری) پر کا م کرتے ہیں تو اسے بنیادی تحقیق کہتے ہیں، دوسری قسم میں ہم کسی عملی یعنی پریکٹیکل پرابلم کو حل کرتے ہیں تو اسے اطلاقی تحقیق کہا جاتاہے۔ جس ریسرچ میں ہم اعداد و مقدار کی بات کرتے اور شماریات کے ذریعے اپنے نظریات کوپیش کرتے ہیں، اسےQuantitative ریسرچ کہتے ہیں۔ اگر تجربات اور دلائل کے ذریعے کسی نظریے کو ثابت کیا جائے تو اسے Qualitative ریسرچ کہتے ہیں جبکہ کسی بھی ایک عمل کو باربار اتنی باردہرانا کہ جب تک متوقع نتائج سامنے نہ آجائیں، اسے Iterative ریسرچ کہا جاتاہے۔ تحقیق کے لیے آپ کو مرحلہ وار عمل کرنا پڑتا ہے، جیسے پہلے مشاہدہ ، پھر پس منظر کی تحقیق، اس کے بعد مفروضات سامنے رکھنا اور پھر اسی حوالے سے سادہ سا لائحہ عمل یاتجربہ کرنا۔

تحقیق کا اطلاق

تحقیق صرف آپ اپنی ذات کے لیے نہیں کرتے بلکہ کسی بھی موضوع یا چیز کی گہرائی میں جا کر کچھ ایسے نتائج سامنے لاتے ہیں، جو ہر ایک کے لیے فائدہ مند ہوں اور اگر بعد کے لوگ اس تحقیق کو مزید جاری رکھنا چاہیں تو آپ کی محنت ان کے کام آئے۔ اس لیے آپ کی تحقیق کا معیار بہت اعلیٰ ہونا چاہیے تاکہ اس کا اطلاق مستقبل کے کسی بھی منصوبے پر ہو سکے ۔

تحقیق کے مقاصد

کسی بھی چیز پر تحقیق کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتا لیکن کامیابی کی صورت میں جو اعزاز و اکرام آپ کے حصے میں آتے ہیں، ا س کا بھی کوئی نعم البدل نہیں ہوتا۔ اسی لئے جب آپ کو موقع ملے اپنی دلچسپی کے موضوع پر گہرائی میں جا کر تحقیق کریں، چاہے وہ آپ کی ڈگری کا لازمی حصہ ہو یا پھر ملک و قوم کی خدمت کا جذبہ۔

تحقیق کے دوران طلبہ نا صرف اپنی معلومات و تجربات میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ ذہن کے دریچوں میں اُٹھنے والی الجھنوں کو دور کرتے ہوئے سوالات کے جوابات ڈھونڈتے ہیں۔ مختلف توجیہات و مفروضات کے بارےمیں ان کے دماغ میں جو ابہام ہوتاہےوہ اسے دور کرتے ہیں اور اس سے معاشرے کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔

کوئی بھی طالب علم اپنے کسی مضمون یا موضوع پر تحقیق کررہا ہے تو اس کے بارے میں پہلے سے موجود علمی مواد کا مطالعہ اس کے علم اور مہارت میں زبردست اضافہ کرتاہے، وہ تمام تر حقائق سے آگاہ ہوتا ہے اور اس کے لیے تجزیہ کرنا آسان ہو تا چلاجاتا ہے۔ کسی بھی موضوع پر تحقیق کے حوالے سے یا مسائل کا حل ڈھونڈنے کےلیے کئی پہلو سامنے آتے ہیں اورایک کے بجائے کئی راستے یا طریقے سامنے آتے جاتے ہیں۔

جب طالب علم پہلے سے شائع شدہ تحقیق کے مضامین کا مطالعہ کرتاہے تو اس کے دماغ کے بند دریچے کھلتے چلے جاتے ہیں، وہ تحقیق کے وجدان کو سمجھنے لگتاہے، جس سے اس کا اپناو جدان تیز ہونے لگتا ہے۔ جب وہ شائع شدہ مواد پڑھتاہے اور تحقیق کے اندر مشغول ہونا شروع ہوتا ہے تو اسے اپنی دلچسپی کا بھی ادراک ہونے لگتا ہے کہ آیا اس کی دلچسپی بڑ ھ رہی ہے یا کم ہو رہی ہے۔ یہی وہ وقت ہوتا ہے کہ وہ تحقیق کو جاری رکھنے یا نہ رکھنے کے بارے میں فیصلہ کرلے۔

تحقیق کے مراحل

تحقیق کا ایک طریقہ کار ہوتاہے، جس کے مطابق آپ کو اپنی تحقیق مرحلہ وار آگے بڑھانی ہوتی ہے۔ یہ ترتیب کچھ اس طرح ہے۔

1۔ موضوع کا انتخاب ،2۔ مسئلے کو بیان کرنا ، 3۔ علمی موادکا مطالعہ ، 4۔ تحقیقی خلا کو تلاش کرنا، 5۔ مفروضوں کو بیان کرنا ، 6۔ تحقیق کا ڈیزائن تیار کرنا (یعنی Qualitativeیا Quantitative کاانتخاب کرنا) ، 7۔ تجربہ کرنا، 8۔ حاصل شدہ اعدادوشمار کا تجزیہ کرنا، 9۔ اخذکردہ نتائج کی تشریح کرنا، 10۔ اپنے کام کی حتمی رپورٹ تیار کرنا۔

ان مراحل پر عمل کرکے آپ اپنی تحقیق مکمل کرسکتے ہیں۔ کسی بھی مرحلے کو عمدگی سے سمجھنے یا انجام دینے کے لیے اپنے سینئرز یا انٹرنیٹ کا سہارا لینے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔