کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے خصوصی پروگرام ”پاک انڈیا ٹاکرا “کے آغاز میں میزبان دانش انیس نے کہا کہ یہ ہے جیو نیوز اور اے بی پی نیوز کا پاک بھارت ٹاکرا۔ پاکستان بھارت کے درمیان سپر فور اسٹیج کااہم میچ کھیلا جانے والا ہے ۔ سابق کرکٹر محمد اظہر الدین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا پاکستان کا میچ ہوتا ہے تو دونوں ٹیمیں نروس ہوتی ہیں۔اگلے میچ میں انڈیا پاکستان دونوں پر پریشر ہوگامگر انڈیا پر کم دباؤ ہوگا،سابق کرکٹر ،سکندر بخت نے کہا کہ پاکستان آئندہ میچ میں بہت سختی کے ساتھ حملے کرے گا اور بہت سختی کے ساتھ آئے گاایک اور اچھا میچ ہونے والا ہے،بھارت شارجہ اور ابو ظہبی میں کھیلنا نہیں چاہتا وہ کہتا ہے کہ میں صرف دبئی میں کھیلوں گاکیا آپ شارجہ میں کھیلنے سے ڈرتے ہیں۔پروگرام میں کپل دیو، اتل واسن،جی ایس وویک اورانضمام الحق نے بھی اظہار خیال کیا۔سابق کرکٹر کپل دیونے کہا کہ جس وقت میں کھیلا کرتا تھا پاکستان کی ٹیم ہم سے بہت بہتر تھی ۔ لیکن اگر گزشتہ پندرہ بیس سال میں دیکھیں انڈین ٹیم بہت بہتر ہے اور بہتر کھیل رہی ہے اس لئے ہمیں جیت بھی تھوڑی زیادہ ملتی ہیں ۔ پاکستان اور بھارت کا پہلا میچ اتنا آسان میچ نہیں تھا شاید اس دن کرکٹ کی جیت تھی۔پچھلے میچ میں کرکٹ بہت مزیدار ہوئی۔میرے خیال میں آئندہ میچ میں انڈیا کی ٹیم پر زیادہ دباؤ ہوگا کیوں کہ جو ٹیم جیتتی ہے اس پر زیادہ دباؤ ہوتاہے ۔سابق کرکٹر ،محمد اظہر الدین نے کہا کہ بھارت کی ٹیم اگر آپ دیکھیں تو کافی آگے ہے ان میں گہرائی زیادہ ہے۔پاکستان کی ٹیم کا زیادہ انحصار دو کھلاڑیوں پر ہے رضوان اور بابر اعظم اگر وہ کبھی جلدی آؤٹ ہوجائیں تو اس کے بعد میں آج تک فتح نہیں ہوا۔ویرات کوہلی کا اعتماد بڑھتا جارہا ہے جب بیٹسمین اسکور کرنے لگتا ہے تو اس سے توقعات زیادہ ہوجاتی ہیں۔جب انڈیا پاکستان کا میچ ہوتا ہے تو دونوں ٹیمیں نروس ہوتی ہیں۔اگلے میچ میں انڈیا پاکستان دونوں پر پریشر ہوگامگر انڈیا پر کم دباؤ ہوگا ۔سابق کرکٹر، اتل واسن نے کہا کہ میں سمجھ رہا تھا کہ انڈین ٹیم کی دانش اور معیار کاغذ پرپاکستان سے کئی زیادہ ہے لیکن پاکستان نے پچھلے دو میچوں میں فاصلہ کم کردیا ہے۔اب پاکستان کی ٹیم نے جس طرح ہانگ کانگ کو پیٹا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا اعتماد بڑھتا چلا جارہا ہے۔ انڈین ٹیم پیپرپر حاوی ہونے کے باوجود بھی اب تھوڑا سا لگ رہا ہے کہ ہم ہانگ کانگ سے اتنا آسانی سے نہیں جیتے جتنا پاکستان جیتا ہے۔بابر اعظم کے رنز نہ بنانے کے باوجود بھی پاکستانی ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے اگر ہمیں یہ میچ جیتنا ہے توہمیں اپنے گیم کو بڑھانا پڑے گا۔روہت شرما کو پچھلے میچ میں دیکھیں تو ان کا وہ جلوہ آیا نہیں ہے۔ شارجہ ہمارے لئے ایسا منحوس رہا ہے وہاں جن بھوت ہیں بری یادیں ہیں اس لئے اب ہماری آئی سی سی میں چل رہی ہے اس لئے ہم وہاں نہیں کھیلیں گے۔ تجزیہ کار ،جی ایس وویک نے کہا کہ بات ہورہی ہے بابر اعظم اور ویرات کوہلی کی اس ٹورنامنٹ سے پہلے بات ہورہی تھی کہ کیسے ویرات کوہلی کے رنز نہیں بن رہے وہ بڑا کنسرن ہوگا۔