• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: یہ جو خبریں نشر ہوتی ہیں کہ یہ چیز ناجائز وحرام ہے یا یہ چیز حلال ہے، اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب: اگر کسی پروڈکٹ کے حلال یا حرام ہونے کے متعلق کوئی خبر سامنے آتی ہے یا سوشل میڈیا پر ایسی کوئی خبر گردش کرتی ہے تو ایسی خبر کو شریعت کے معیار پر پرکھا جائے گا اور اس کے بعد ہی اس کے حلال یا حرام ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں صرف اتنا کافی نہیں ہے کہ کوئی خبر ہر ایک کی زبان پر ہے اور لاکھوں لوگ اس کے بیان کرنے والے ہیں ، بلکہ اس خبر کے اصل ماخذ کو دیکھا جائے گا۔ اگر خبر کا اصل ماخذ (جسے منتہائے سند) کہتے ہیں ،غیر مقبول ہو تو ایسی خبر کا اعتبار نہیں ہوگا ،اگر چہ ایسی خبر لوگوں میں کافی مشہور ہو، کیوں کہ جب دلیل اورسند نہ ہو تو محض خبروں کے چلن اورعوامی شہرت کا کوئی اعتبار نہیں۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masail@janggroup.com.pk