• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلڈنگ کمیٹی کی جانب سے نئے خریدار یا کرایہ دار سے فیس لینے کا حکم

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میں کراچی میں ایک36 فلیٹ پر مشتمل بلڈنگ میں رہائش پذیر ہوں، جہاں مینجمنٹ کے معاملات ایک کمیٹی سنبھالتی ہے۔ بلڈنگ کے قوانین کے مطابق، ہر نیا خریدار یا کرایہ دار فلیٹ لینے سے پہلے کمیٹی سے NOC حاصل کرے گا اور اس مد میں مخصوص رقم (خریدار: 25,000 روپے، کرایہ دار: 15,000 روپے) ادا کرے گا، یہ رقم بلڈنگ کی دیکھ بھال، مرمت اور دیگر اخراجات پر خرچ کی جاتی ہے، اور اس کا حساب رہائشیوں کو دیا جاتا ہے۔ کیا نئے خریدار یا کرایہ دار کاکمیٹی کو یہ رقم NOC فیس کی مد میں دینا شرعاً جائز ہے؟

جواب: بلڈنگ کمیٹی کی طرف سے نئے آنے والے خریدار یا کرایہ دار پر این او سی (NOC) فیس یا کسی اور نام سے رقم عائد کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، چوں کہ جب کوئی شخص فلیٹ خریدتا یا کرایہ پر لیتا ہے، تو وہ عمارت کی سہولیات استعمال کرنے کا حق رکھتا ہے، اور اس کے لیے اضافی رقم کا مطالبہ بلاشرعی جواز ہے، کیوں کہ کسی بھی شخص پر بغیر کسی معقول عوض کے مالی بوجھ ڈالنا جائز نہیں۔

البتہ بلڈنگ کی روزمرہ دیکھ بھال اور بڑے اخراجات جیسے رنگ و روغن، پانی کی لائنوں کی مرمت، لفٹ کی دیکھ بھال، اور دیگر ضروریات کے لیے تمام رہائشیوں سے ماہانہ بنیاد پرمینٹیننس لینا درست ہے، کیوں کہ بلڈنگ کے اجتماعی اخراجات کا بوجھ تمام فلیٹ مالکان مساوی طور پر برداشت کریں، اور اس کا مقصد بلڈنگ کی عمومی دیکھ بھال ہے، جس سے تمام رہائشی مستفید ہوتے ہیں، اس لیے ایسے معاملات میں شرعی طور پر تعاون اور باہمی معاہدےکی بنیاد پر مینٹیننس فیس لینا جائز ہے۔

اقراء سے مزید