پیرس (اے ایف پی، جنگ نیوز) ایران میں خاتون کارکن مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد جاری مظاہروں کیخلاف کریک ڈاون کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 8 ہوگئی، ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے جو ملک کے 15 شہروں تک پہنچ گیا، سوشل میڈیا پر مظاہرے کی جاری ویڈیو فوٹیج کے مطابق کچھ خواتین نے دوران احتجاج اپنے حجاب بھی اتار کر پھینک کر جلادیئے، چند خواتین نے علامتی طور پر اپنے بال بھیکاٹے۔امینی کی ہلاکت پر مظاہرین کیخلاف سخت کارروائی پر اقوام متحدہ، امریکا، برطانیہ، فرانس اور دیگر ممالک نے مذمت کی ہے۔ جنرل اسمبلی میں خطاب کے موقع پر امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کی بہادر خواتین کیساتھ کھڑا ہے جو اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کررہی ہیں ۔ برطانوی وزیرخارجہ جیمز کلیورلی نے جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کےد وران کہا کہ ایران کو یہ دیکھنا ہوگا کہ ان کی عوام اس راستے سے خوش نہیں جو تہران نے اختیار کررکھا ہے۔