• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی بجٹ میں سندھ کو نظرانداز کیاگیا ہے، سید ناصر حسین شاہ

سکھر(بیورو رپورٹ)صوبائی وزیر خوراک سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں سندھ کو نظر انداز کیا گیا ہے ، تمام صوبوں کو ان کا حق ملنا چاہئے، پنجاب بڑا صوبہ ہے وہ ہمارے بھائی ہیں ان کے منصوبوں پر کوئی اعتراض نہیں لیکن ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ جو ہمارا حق ہے وہ ہمیں ملنا چاہئے، بجٹ میں سندھ کی بڑی اسکیموں کو نظر انداز کیا گیا ، حکومتی ارکان بجٹ کو عوام دوست قرار دیتے ہیں اور اپوزیشن بجٹ کی مخالفت کرتی ہے، میری سندھ حکومت اور تمام صوبائی حکومتوں سے درخواست ہے کہ صوبائی بجٹ میں جس قدر ممکن ہو سکے عوام کو ریلیف دیا جائے ، حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں جو 13 ارب روپے کا پیکج دیا گیا ہے وہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل خواتین کو ملے گا۔  وفاقی حکومت کہتی ہے کہ دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ سندھ میں 20,20گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔وہ سول اسپتال سکھر کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کے صرف دعوے کررہی ہے، عملی طورپر اقدامات نہیں کئے جارہے۔  سندھ حکومت نے بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج بھی کیا ہے، وفاقی حکومت جو انتخابات کے موقع پر یہ دعوے کررہی تھی کہ بجلی کا بحران جلد ختم کردیں گے لیکن بجلی کا بحران تاحال برقرار ہے۔  انہوں نے کہا کہ بجٹ وہ ہی اچھا ہوتا ہے جس میں عوام کو ریلیف دیا جائے، وفاقی حکومت کی جانب سے جو بجٹ پیش کیا گیا ہے اس میں عوام کے لئے کچھ دکھائی نہیں دیتا، یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس بجٹ کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے اور انتظامیہ کو واضح طور پر ہدایات دی گئی ہیں کہ تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن میں بلا تفریق کارروائی کی جائے، کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے کیونکہ تجاوزات کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
تازہ ترین