خیرپور/ٹنڈو آدم/ٹھری میرواہ( بیورو رپورٹ/نا مہ نگاران)بیشتر علاقوں میں سیلاب کی صورتحال برقرار ،گندم کی نئی فصل کاشت نہیں ہوسکے گی ، قحط کا خطرہ پیدا ہوجائے گا،پاک فوج سے مدد لی جائے۔
خیرپور ضلع کے بیشتر علاقوں میں سیلاب کی صورتحال برقرار ہے حالیہ مون سون کی قیامت خیز بارش کی وجہ سے کوٹڈیجی، نارا، ٹھری میرواہ اور فیض گنج کے 70فیصد علاقے سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ صوبھوڈیرو، گمبٹ، کنگری، ہنگورجہ، رسول آباد ، بچل بھنبھرو، واٹیا ولیج اور دیگر علاقوں میں سیلاب نے بڑی تباہی مچائی ہے کھجور ، کپاس، گنا اور دیگر فصلیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں۔
سڑکیں سیلابی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں بیشتر دیہات کا ایک دوسرے کے ساتھ زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، صورتحال نہایت سنگین اور خراب ہے جبکہ شہر و دیہات سے سیلابی پانی نہ نکالنے کے باعث گیسٹرو، ملیریا، ڈینگی، جلدی اور دیگر وبائی بیماریاں پھیل چکی ہیں عوام مایوس اور پریشان ہے۔
قانوندان نثار احمد بھنبھرو کے مطابق ہنگامی بنیادوں پر سیلاب متاثر علاقوں سے سیلابی پانی نہ نکالا گیا تو گندم کی نئی فصل کاشت نہیں ہوسکے گی اور قحط کا خطرہ پیدا ہوجائے گا۔
نثار احمد بھنبھرو ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوانوں سے مدد حاصل کرکے سیلابی علاقوں سے سیلابی پانی نکالا جائے۔
ٹنڈو آدم سے نامہ نگار کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں اور دیہات میں جگہ جگہ پانی کی جھیلیں دکھائی دیتی ہیں ۔
ڈیڑہ ماہ سے جمع بدبو دار پانی سے اڑنے والے کیڑوں اورمچھر کی بہتات چکی جس سے گیسٹرو ملیریا بخار اور ڈینگی امراض میںتیزی سے اضافہ ہورہا ہے،سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں مریضوں کی بہت بڑی تعداد علاج کیلئے لائے جارہے۔