اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ:حنیف خالد) سابق وزیراعظم عمران خان نے یہ عندیہ دیدیا ہے کہ وہ توہین الیکشن کمیشن کیس میں اصالتاً طلبی کے باوجود پیش نہیں ہونگے۔ اُنکے حوالے سے یہ بات الیکٹرانک میڈیا پر چلی کہ وہ ایسا اسلئے نہیں کرینگے تاکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں حاضری کے وقت وہ اسکے سربراہ کو دیکھ کر کوئی ایسی حرکت نہ کر بیٹھیں جس سے انہیں جیل بھجوا دیا جائے۔
اس بارے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سابق سیکرٹری کنور محمد دلشاد سے 7اکتوبر کو رابطہ قائم کیا گیا تو اُنہوں نے جنگ کو بتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان‘اسد عمر اور فواد چوہدری کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کا کیس 11اکتوبر کو الیکشن کمیشن کے شوکاز کی صورت میں لگایا گیا ہے۔ شوکاز کے نوٹس عمران خان‘ اسد عمر اور فواد چوہدری کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے۔
اگر عمران خان‘ اسد عمر اور فواد چوہدری گیارہ اکتوبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان شاہراہ دستور اسلام آباد میں بنفس نفیس پیش نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن اُنکے خلاف یکطرفہ طور پر فرد جرم عائد کرنے کا مجاز ہے۔