اسلام آباد (مہتاب حیدر) اسٹیٹ بینک کے تحت زرمبادلہ کے گھٹتے ہوئے ذخائر کے تناظر میں حکومت اسلامی ترقیاتی بینک کی جانب سے تیل سہولت کا ایک تہائی استعمال میں لاسکی ہے۔ اس سہولت کی مالیت کی حد 50؍ کروڑ ڈالرز ہے۔ اعلی سرکاری ذرائع نے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آئی ڈی بی کی انٹرنیشنل ٹریڈ فنانس کی فراہم کردہ سہولت سے 16؍ کروڑ 10؍ لاکھ ڈالرز خرچ کرسکے ہیں۔ سرکاری حلقے اس بات کا تعین کررہے ہیں کہ باقی رقم کے عدم استعمال کی غفلت کا ذمہ دار کون ہے۔ اسٹیٹ بینک کے تحت زرمبادلہ ذخائر 7؍ ارب 59؍ کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئے ہیں جبکہ مجموعی ذخائر کا حجم 13؍ ارب 24؍ کروڑ ڈالرز ہے۔ اس میں سے کمرشل بینکوں کے تحت زرمبادلہ ذخائر کی مالیت 5؍ ارب 64؍ کروڑ ڈالرز ہے۔ گزشتہ 7؍ اکتوبر کو ختم ہونےو الے ہفتے تک زرمبادلہ ذخائر میں 30؍ کروڑ 30؍ لاکھ ڈالرز کی کمی واقع ہوئی جس کی وجہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی بتائی جاتی ہے۔ تل کی سہولت کے لئے فراہم کردہ رقم کے مکمل عدم استعمال کی وجہ بتاتے ہوئے ترجمان اقتصادی امور ڈویژن نے بتایا کہ آئی ڈی بی نے گزشتہ فروری میں ایک ارب 20؍ کروڑ ڈالرز کا سمجھوتہ کیا تھا جس میں تیل کی سہولت کے لئے آئی ٹی ایف سی سے 50؍ کروڑ ڈالرز کے لئے پہلے دو ماہ جولائی، اگست میں پاکستان اپنے ڈونرز سے 43؍ کروڑ 93؍ لاکھ ڈالرز حاصل کرسکا ہے۔