• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارشد شریف کی موت: جوڈیشل کمیشن کیلئے وزیراعظم کا چیف جسٹس کو خط

وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے صحافی ارشد شریف کی موت کے حقائق جاننے کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کردی۔

وزیر اعظم نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو خط لکھ کر کہا کہ سپریم کورٹ کے تمام دستیاب جج صاحبان پر مشتمل کمیشن بنایا جائے۔

خط کے متن کے مطابق وزیراعظم نے چیف جسٹس سے کہا کہ کمیشن ان سوالات پر خصوصاً غور کرسکتا ہے۔

ارشد شریف نے اگست 2022 میں بیرون ملک جانے کیلئے کیا طریقہ کار اپنایا؟ ارشد شریف کی بیرون ملک روانگی میں کس نے سہولت کاری کی؟

کوئی وفاقی یا صوبائی ایجنسی ارشد شریف کو ملنے والی کسی دھمکی سے آگاہ تھی؟ کوئی ادارہ یا انتظامیہ ارشد شریف کو ملنے والی کسی دھمکی سے آگاہ تھے؟

اگر ارشد شریف کی جان کو خطرے کی اطلاع تھی تو بچاؤ کے کیا اقدامات کیے گئے؟

وزیراعظم نے خط میں مزید کہا کہ وہ کیا حالات اور وجوہات تھیں جس پر ارشد شریف یو اے ای سے کینیا گئے؟ فائرنگ کے واقعے کی اصل حقیقت کیا ہے جس میں ارشد شریف کی موت ہوئی؟

خط میں کہا گیا کہ ارشد شریف کی موت واقعی غلط شناخت کا معاملہ ہے یا کسی مجرمانہ کھیل کا نتیجہ؟

شہباز شریف نے چیف جسٹس کو بھیجے گئے تحریری خط میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی کیلئے کمیشن کی تشکیل ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کمیشن کو بھرپور تعاون فراہم کرے گی، افسوسناک واقعے کے فوری بعد تجربہ کار افسران پر مشتمل کمیٹی کینیا بھجوائی گئی۔

خط کے متن کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی پاکستان سے روانگی سے قبل رابطوں کی تحقیق کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج صاحب پر مشتمل کمیشن بنایا تھا لیکن ارشد شریف کی والدہ نے آپ سے استدعا کی ہے، ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے جاں بحق ہونے پر وفاقی حکومت، ریاستی اداروں پر شکوک و شبہات ظاہر کیے گئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی اعتماد کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ کا کمیشن بنایا جانا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر جانبدار باڈی نے تحقیقات نہ کیں تو طویل مدتی بنیادوں پر نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔

قومی خبریں سے مزید