• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں مسلمانوں کے علاوہ عیسائی کمیونٹی بھی مذہبی تعصب اور تشدد کا شکار ہے، مقررین

مانچسٹر(غلام مصطفیٰ مغل ) برطانیہ کے شہر لیسٹر میں ہونے والے واقعات کی مذمت میں برٹش مسلم ہیریٹیج سینٹر میں تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور دعا سے کیا گیا۔ شوکت پیٹیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں تقسیم ہند کے بعد سے مسلمانوں کے خلاف نفرت موجود ہے۔ لیکن بی جے پی کی حکومت میں یہ واقعات بہت بڑھ گئے ہیں۔ حتیٰ کہ عیسائی کمیونٹی بھی تفریق، تعصب اور تشدد کا سامنا کرتی ہے۔ ہم اس بارے میں فکر مند ہیں کیونکہ یہ تفریق نسل کشی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ ہم اس معاملے پر آگاہی دینے کے لیے آج اکٹھا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو اس کو نظرانداز کرنے نہیں دے سکتے،برطانیہ ایک ملٹی کلچرل معاشرہ ہے، جہاں پر مذہبی آزادیاں حاصل ہیں، ہر ایک کو اپنے مذہب کے مطابق عبادات کا موقع ملتا ہے، امام عابد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مسلم کمیونٹی پر ہونے والے تشدد اور مظالم کےحوالے سے تقریب کا انعقاد کرنا قابل ستائش ہے، ہم یہاں پر بھارت میں مسلم بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے اکٹھا ہوئے ہیں۔ بدقسمتی سے مسلمان ہر جگہ ظلم کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حدیث مبارکہ کے مطابق مسلمان آپس میں بھائی ہیں۔ مسلمان ایک جسم کی طرح ہوتے ہیں جب جسم کا ایک حصہ تکلیف کا شکار ہوتا ہے تو دوسرا حصہ بھی بے چین ہو جاتا ہے۔ کشمیر، انڈیا اور چین میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے ہمیں کوشش کرنی ہے۔ نبی پاک مکہ میں اسلاموفوبیا کا شکار رہے، اگر وہ امید چھوڑ دیتے تو اسلام کیسے پھیل سکتا تھا۔ مومن ہمیشہ پرامید ہوتا ہے۔ اس موقع پر جہانگیر محمود نے کہا کہ بھارت کی RSS ایک نظریاتی جماعت ہے اور BJP کا سیاسی ونگ ہے جو 1951میں قائم کیا گیا۔ اس جماعت پر تین مرتبہ پابندی لگی اور اس کے ہزاروں ادارے کام کررہے ہیں ۔ اس جماعت کا مقصد ہندو مذہب کی آڑ میں نسلی تعصب، انتہا پسندی اور فسطائی نظام پھیلانا ہے،جس طرح انڈیا میں RSS نے مساجد کے باہر میوزک چلانا شروع کیا اور مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کرنا شروع کر دیا۔ بالکل یہی واقعات لیسٹر میں بھی کافی عرصے سے ہورہے تھے اور یہ کہنا شروع کردیا گیا کہ اس کے پیچھے پاکستان ہے۔ انڈیا میں ایسے قوانین متعارف کروائے جا رہے ہیں جو مسلمانوں کے خلاف ہیں۔ اس طرح کے اقدام نسل کشی کی طرف لے جاتے ہیں اس موقع پر برٹش مسلم ہرٹیج سنٹر کے چیئرمین ناصر محمود چغتائی،کونسلر جواد امین،سابق لارڈ میئر مانچسٹر کونسلر نعیم الحسن ،کونسلر خالد حسین،ڈاکٹر محمد یونس پرواز، چوہدری ریاست خان،فرزانہ افضل،سحر علی، نعمان خان کے علاوہ خواتین و حضرات نے شرکت کی ،اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر عثمان چوہدری نے ادا کیے، تقریب میں بھارت میں اسلامو فوبیا کے حوالے سے ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی، شرکا کو 13 نکات پر مشتمل کاپی بھی پیش کی گئی جس پر اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کا ذکر تھا۔تقریب میں مسلم اور ہندوکمیونٹی کے علاوہ دوسرے مذاہب کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔

یورپ سے سے مزید