• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی پولیس نے تاریخ کے سب سے بڑے اینٹی فراڈ آپریشن کے تحت 70 ہزار افراد سے رابطے شروع کر دئیے

لندن (سعید نیازی) پولیس نے برطانیہ کی تاریخ کے سب سے بڑے اینٹی فراڈ آپریشن کے تحت تقریباً 70 ہزار افراد سے بذریعہ ٹیکسٹ رابطہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ میٹروپولیٹن پولیس کے ڈیٹکٹیوز ایسے افراد کو پیغام بھیج رہی ہے جن کے بارے میں خیال ہے کہ جعلساز وں نے بینک کا نمائندہ بن کر ان سے بات کی۔ پولیس فراڈ میں ملوث ایک سو سے زائد افراد کو گرفتار کر چکی ہے اور ایک پر فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے۔ پولیس نے ہدایت کی ہے کہ جن افراد کو ٹیکسٹ موصول ہو وہ ایکشن فراڈ لائن پر اپنی تفصیلات درج کرائیں تاکہ فراڈ میں ملوث افراد کے خلاف شواہد جمع کئے جائیں۔ میٹ پولیس کے کمشنر سر مارک رولی نے کہا ہے کہ پولیس ایسے افراد سے رابطہ کر رہی ہے جو ایک منٹ سے زائد عرصہ تک جعلسازوں سے گفتگو کرتے رہے۔ فراڈ اسکینڈل میں ملوث افرادبینک کے نمائندے بن کر فون کرتے اور ان کے اکائونٹ میں مشتبہ سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کرتے، فون کرنے والے ملک کے بڑے بینکوں کے نام استعمال کرتے تھے، وہ فون کرنے والے کو سیکورٹی انفارمیشن دینے کی حوصلہ افزائی کرتے اور پھر ٹیکنالوجی کے ذریعے ’’ون ٹائم پاس کوڈ‘‘ حاصل کرکے اکائونٹس میں موجود رقم کا صفایا کر دیتے۔ پولیس کے مطابق برطانیہ میں دو لاکھ افراد اس فراڈ کا شکار ہو سکتے ہیں۔ جس کے دوران لوگوں کو ہزاروں پائونڈ سے محروم کر دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے ٹیکسٹ میسج صرف 24 اور25 نومبر کو بھیجے جائیں گے، جس میں ایکشن فراڈ لائن سے رجسٹر کرنے کی ہدایت شامل ہوگی۔ ان دنوں کے بعد موصول ہونے والے پیغامات کو فراڈ تصور کیا جائے، فراڈ کی اس واردات کا بھانڈا اس وقت پھوٹا جب ہالینڈ میں پولیس نے ایک ویب سائٹ آئی ایبوف کو بھگ کیا جس نے دھوکے بازوں کو فرضی بینک ملازمین بن کرجعلی نمبروں سے گمنام کرنے کی اجازت دی، فراڈ سامنے آنے پر ایف بی آئی نے آئی ایبوف کو بند کردیا۔ میٹ سائبر کرائم یونٹ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ہیلن رینی متاثر کو یہ اندازہ نہیں ہوگاکہ کالز آئی ایبوف سے آرہی ہیں۔ جعلساز آئی ایبوف کو استعمال کرنے کیلئے 150 سے 5 ہزار پائونڈ تک کی ادائیگی بٹ کوائن کے ذریعے کرتے، فراڈ کرنے والوں نے نہ صرف برطانیہ بلکہ امریکہ، آسٹریلیا، فرانس اور آئرلینڈ میں ہر ایک منٹ میں 20افراد کو نشانہ بنایا۔ پولیس کا خیال ہے کہ جرائم پیشہ افراد نے آئی ایبوف کو استعمال کرتے ہوئے 48 ملین پائونڈ کا فراڈ کیا ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں مشرقی لندن سے ایک شخص کو آئی ایبوف کے مبینہ فراڈ میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ دیگر چھاپوں میں 120 افراد کو گرفتار کیا گیا جن کے بارے میں خیال ہے کہ انہوں نے اس سروس کو استعمال کیا۔ فراڈ کا شکار ہونے والے افراد کی دماغی حالت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ایسے افراد کو ’’مائنڈ‘‘ اور ’’وکٹم سپورٹ‘‘ کی ہیلپ لائنز پر مدد حاصل کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔

یورپ سے سے مزید