• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی یونین مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خاتمہ کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے، مقررین

برسلز ( حافظ اُنیب راشد) یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز میں کشمیرای یو ویک کی تقریبات گذشتہ روز اختتام کو پہنچ گئیں ۔ یورپی پریس کلب برسلز میں منعقد ہونے والی اختتامی تقریب کے دوران مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کیا جائے اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے لایا جائے۔ اختتامی تقریب کے پینل میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، یورپی یونین کے سابق سفیر انتھونی کرزنر، انسانی حقوق کی یورپی علمبردار ماریان لوکس اور سینئر کشمیری رہنما سردار صدیق شامل تھے۔ ان کے علاوہ تقریب سے یورپی صحافی اور دانشور آندرے بارکس، سینئر کشمیری رہنماؤں خالد جوشی اور سردار محمود اقبال نے بھی خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض بلجیم میں مقیم پاکستانی دانشور شیراز راج نے انجام دیئے۔ مقررین نے عالمی برادری خصوصاً یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ ہموار ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ سات دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارتی مظالم کا شکار ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے ضروری ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، بھارت کی ریاستی دہشت گردی ختم کی جائے اور مقبوضہ کشمیر سے بھارتی افواج کے انخلا کے لیے اقدامات کئے جائیں۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے بتایاکہ اگرچہ کشمیرای یو ویک کی تقریبات ختم ہوگئی ہیں لیکن کشمیر پر یورپی پریس کلب برسلز میں نمائش ہفتہ 26 نومبرتک جاری رہے گی۔ اسی حوالے سے یورپین یونین، بلجیم اور لکسمبرگ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے بھی نمائش کا دورہ کیا۔ اس دوران یورپی فوٹو گرافر سدریک گربہائے بھی موجود تھے، جنہوں نے نمائش میں پیش کی جانے والی تصاویر کی وضاحت کی۔ یاد رہے کہ کشمیری ثقافت اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی عکاس یہ تصاویر اس یورپی فوٹوگرافر نے اپنے دورہ مقبوضہ کشمیر کے دوران بنائی تھیں۔ کشمیرای یو ویک کی تقریبات میں جو گذشتہ ہفتے شروع ہوئی تھیں، کشمیر پر ایک تصویری نمائش، یورپی پارلیمنٹ میں ایک بین الاقوامی کانفرنس اور مسئلہ کشمیر پر اہم یورپی نمائندوں اور شخصیات سے متعدد ملاقاتیں شامل تھیں۔ اختتامی تقریب میں بین الاقوامی امور کے ماہرین، اسکالرز، دانشوروں، طلباء اور میڈیا سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔ ان شخصیات میں راؤ مستجاب احمد، ملک اجمل، میاں ارشاد، زبیراعوان، افتخار احمد ( پھابلو) شازیہ اسلم، ڈاکٹر علی شیرازی، عمران ثاقب چوہدری، ندیم بٹ و دیگر نمایاں تھے۔
یورپ سے سے مزید