ثمن ذوالفقار پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پہلی اور اب تک کی واحد خاتون میچ ریفری ہیں، وہ ڈومیسٹک کی سطح پر ویمن کرکٹ میچز باقاعدگی سے سپروائز کر رہی ہیں۔
پاکستان کی پہلی خاتون کرکٹ میچ ریفری نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں 2016 سے میچ ریفری کے فرائض انجام دے رہی ہوں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا اور میں باقاعدہ طور پر پی سی بی میچ ریفری پینل کے ذریعے آگے آئی ہوں، میں اس وقت اکیلی خاتون میچ ریفری ہوں، میرے مقابلے پر اس وقت کوئی نہیں ہے۔
ثمن ذوالفقار نے کہا کہ اس فیلڈ میں آنا خواتین کے لیے اتنا آسان نہیں ہے، مشکل فیلڈ ہے، خاص طور پر اگر میں اپنی بات کروں تو مجھے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مجھے سخت محنت کرنا پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سسرال والوں کے ساتھ قصور میں رہتی ہوں، لاہور آنا جانا آسان نہیں ہوتا لیکن میرے سسرال والوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا ہے، میرے شوہر میرا ساتھ دیتے ہیں، میرے دو بچے ماہا چوہدری اور روحان چوہدری ہیں۔
خاتون کرکٹ میچ ریفری کا کہنا ہے کہ میری جب اسائنمنٹ ہوتی ہے تو میرے سسرال والے اور میرے شوہر بچوں کو سنبھال لیتے ہیں جس سے میری مشکلات کم ہو جاتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ میرا پیغام یہی ہے کہ فیملیز اپنی بیٹیوں کو سپورٹ کریں تا کہ وہ مشکل اور مختلف فیلڈ کا انتخاب کر سکیں۔
ثمن ذوالفقار نے یہ بھی کہا کہ میں اپنی اس فیلڈ میں بہت محنت کر رہی ہوں، میں نے اس فیلڈ میں نام کمانا ہے، اب میرا ٹارگٹ ہے کہ میں بوائز انڈر 13، 16 اور 19 میچز کروں، یہاں تجربہ ملے اور پھر میں ویمن لیگ کے میچز میں ریفری کے فرائض انجام دوں اور پھر مجھے آئی سی سی میں ویمن میچز ملیں۔