• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنرل باجوہ نے دھوکا دیا، ہمارے ساتھ ڈبل گیم کھیلا، عمران خان

لاہور (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل(ر)قمر جاویدباجوہ کو توسیع دیکر بہت بڑی غلطی کی تھی، فوج میں کبھی کسی کو توسیع نہیں ملنی چاہیے، سابق آرمی چیف نے ہمارے ساتھ ڈبل گیم کھیلی، نوازشریف سے ان کی بات چیت چل رہی تھی، خاص طور پر جنرل فیض کو ہٹایا تو اس کے بعد ان کی گیم چل پڑی تھی ،آئندہ سال مارچ یا اس مہینے کے آخر تک الیکشن کیلئے تیار ہیں تو اسمبلیاں تحلیل کرنے سے رک جاتے ہیں، مجھے دکھانے کے حوالے سے میڈیا ہائوسز پر دبائو تھا، دبائو ڈالا جاتا تھا، ہم پر تشدد ہو رہا ہے، میڈیا ہائوسز کو ڈرا رہے ہیں، مجھے کرائے پر طیارہ دینے کو بھی تیار نہیں، اعظم سواتی اور شہباز گل کو پولیس لیکر گئی بعد میں انہوں نے پکڑ لیا۔ ایک انٹرویو پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ میری حکومت جانے کے بعد تمام ایکسپوز ہو گئے ہیں، سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاویدباجوہ نے بہت بڑی ڈبل گیم کھیلی ہے۔ اصولی طور پر جب نکالا گیا تو مجھے ذلیل ہو جانا چاہیے تھا، اللہ نے مجھے وہ عزت دی جو میں تصور نہیں کر سکتا تھا، شریف خاندان کو 40 سال سے جانتا ہوں، دو خاندان والے باہر سے آتے ہیں ملک میں واردات کرتے ہیں اور پھر باہر چلے جاتے ہیں، شریف فیملی مشکل پڑنے پر باہر بھاگ جاتے ہیں اور این آر او لیکر واپس آ جاتے ہیں، پاک فوج واحد ادارہ ہے جو انکے کنٹرول میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مقصد یہ ہے ملک میں انصاف اور قانون کی حکمرانی ہو، مفتاح کہہ رہا ہے اسحاق ڈار ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لیکر جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری سب سے بڑی کمزوری ہے کہ میں لوگوں پر اعتبار کر لیتا ہوں، جو بھی جنرل باجوہ کہتا تھا میں بھروسہ کر لیتا تھا، بھروسہ کر لیا تھا میرے اور اسٹیبلشمنٹ کے مفادات ایک ہیں کہ ملک بچانا ہے، پتہ ہی نہیں چلا کہ کس طرح مجھے دھوکا دیا گیا اور جھوٹ بولا گیا، آخری دنوں میں مجھے آئی بی کی رپورٹ آئی کہ گیم چل رہی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے پوری گیم کا پتہ چلا گیا کہ نواز شریف سے ان کی بات چل رہی ہے، جنرل فیض کو ہٹانے کے بعد ان کی گیم چل پڑی تھی، جب بھی جنرل باجوہ سے گیم سے متعلق پوچھا وہ کہتے تھے ہم تسلسل چاہتے ہیں، جنرل باجوہ کو کہا اتحادی کہتے ہیں کہ فوج چاہتی ہے ہم ادھر چلے جائیں، جنرل باجوہ کی توسیع کے بعد مجھے لگا ن لیگ سے بات چیت کی ہے، جنرل فیض کو ڈی جی آئی ایس آئی سے ہٹانے کے بعد کے بعد مجھے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا، سمجھاتا رہا جب طاقتور کو قانون کے نیچے نہیں لاتے ملک آگے نہیں جائے گا۔ مجھے پتہ چلتا جا رہا تھا لیکن میں نام نہیں لینا چاہتا تھا، جنرل باجو کو کہا آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم نیوٹرل ہیں، سارے اتحادیوں نے دبے دبے لفظوں میں کہا کہ فوج کہتی ہے ادھر چلے جا، نیب ان کے ہی کنٹرول میں تھی، حیران تھا کہ مجھے کہہ رہے ہیں کچھ نہیں ہے اور ادھر اور سنگل دے رہے ہیں۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں نے نیوٹرلز کو کہا تھا سیاسی عدم استحکام آگیا تو معیشت نہیں سنبھلے گی، میں نے کہا یہ چور تو معیشت کو بالکل نہیں سنبھال سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو جب موقع ملتا ہے باہر بھاگ جاتا ہے، یہ قیامت کی نشانی ہے آصف زرداری کہہ رہا ہے میں کرپشن کیوجہ سے جیل چلا جاں گا، آصف زرداری دنیا میں کرپشن کا ماہر مانا جاتا ہے، آصف زرداری دنیا میں مسٹرٹین پرسنٹ مشہورہے، سندھ کے لوگوں کوانشااللہ زرداری سے آزاد کراں گا، اب تک پھنسا رہا مجھے سندھ جانے کا موقع نہیں ملا۔

اہم خبریں سے مزید