• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عموماً کچھ لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ بیٹھے بٹھائے ان کی ناک سے خون بہنا شروع ہوجاتا ہے، جسے عرف عام میں نکسیر پھوٹنا بھی کہتے ہیں۔ زیادہ تر معاملات میں ناک سے خون بہنا فکر کی بات نہیں ہوتی، لیکن اگر آپ لوگوں کے درمیان ہیں تو یہ خوف، پریشانی یا شرمسار کرنے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ ویسے تو ناک سے خون بہنا کسی بھی وقت ہوسکتا ہے، لیکن سردیوں میں ایسا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

ڈینور، کولوراڈو میں قائم سینٹ لیوک میڈیکل سینٹر اور اسکائی لائن پرائمری کیئر میں فیملی پریکٹیشنر ڈیوڈ ہنیڈا کا کہنا ہے کہ ’’موسم سرما ایک خشک اور ٹھنڈا موسم ہے، جو ناک کے اندر سے زیادہ پریشانی پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، جب موسم گرم چل رہا ہو تو گھر کے اندر کی ہوا بھی زیادہ خشک ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے، ہم نتھنوں کے اندر کی بلغمی جھلیوں (mucous membranes) کے زیادہ خشک ہونے اور ٹوٹنے کو سمیٹ لیتے ہیں‘‘۔

زیادہ تر خون کا اخراج ناک کے اگلے حصے کے قریب چھوٹی رگ سے ہوتا ہے اور نسبتاً معمولی ہوتا ہے۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ اس میں ناک کے پچھلے حصے میں موجود خون کی بڑی شریانیں شامل ہوں۔ ناک سے خون بہنے والی دوسری قسم زیادہ سنگین ہے اور اس میں فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ایسے افراد کو لاحق ہوتی ہے، جن میں خون بہنے کی خرابی (bleeding disorder) یا ناک کی شریانیں سخت ہوتی ہیں۔

ناک سے خون آنے کا زیادہ امکان کسے ہے؟

ویسے تو کسی بھی شخص کے ناک سے خون بہہ سکتا ہے، لیکن کچھ لوگوں میں ایسا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

٭ 2سے 10سال کی عمر کے بچے

٭ درمیانی عمر اور بڑی عمر کے افراد

٭ حاملہ خواتین

٭ خون جمنے کی خرابی کے حامل افراد

٭ وہ لوگ جو ایسی دوائیں لیتے ہیں، جو خون جمنے میں معاون ہوتی ہیں

٭ نزلہ، الرجی یا سائنوسائٹس میں مبتلا لوگوں کے ناک سے خون آنے کا بھی زیادہ امکان ہوتا ہے

پروفیسر ہنیڈا کہتے ہیں، ’’اگر کسی کو زکام یا اوپری سانس کی کسی قسم کا انفیکشن ہو رہا ہے، تو اسے ہفتوں بعد ناک سے خون آنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے جب تک کہ ناک کی اندرونی پرت پہلے کی طرح نہ ہوجائے‘‘۔ ناک سے خون بہنے کی دیگر وجوہات میں شامل ہیں:

٭ ناک میں انگلی ڈالنا

٭ بار بار ناک بہنا

٭ صفائی کے سامان، دھوئیں یا سانس میں لی جانے والی ادویات سے کیمیائی جلن

٭ بلندی پر قیام، جہاں ہوا کم اور خشک ہوتی ہے

٭ نتھنوں کے درمیان پردہ کا ایک جانب ہوجانا

٭ بھری ناک کے لیے نیزل اسپرے کا کثرت سے استعمال

نکسیر پھوٹنے سے کیسے بچیں؟

آپ اپنی ناک کی پرت کو نمی اور صحت مند رکھنے میں کس طرح مدد کر سکتے ہیں:

ہیومڈیفائر استعمال کریں: ہیومڈیفائر (humidifier) خشک ہوا میں نمی برقرار رکھتے ہیں، بصورت دیگر ناک اور گلے کی ہوا کی نالیاں خشکی سے سوج جاتی ہیں۔ ہنیڈا کہتے ہیں، ’’وہ واقعی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب آپ سو رہے ہوں‘‘۔

نمکین اسپرے پر ذخیرہ کریں: ہنیڈا ناک کے خشک حصوں کو نم کرنے اور خشک ہونے اور ٹوٹنے سے بچانے کے لیے سیلائن (نمکین پانی) نیزل اسپرے استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں۔ وہ تجویز کرتے ہیں، ’’فارمیسی سے سیلائن اسپرے کی بوتل خریدیں اور اسے سردیوں میں ہر روز استعمال کریں‘‘۔ اس سے الرجی کی علامات اور بہتی ہوئی ناک میں بھی بہتری آسکتی ہے۔

تمباکو نوشی سے پرہیز کریں: تمباکو نوشی سے ناک میں جلن اور خشک ہونے کا رجحان ہوتا ہے۔ تمباکو نوشی کم کرنے یا مکمل طور پر چھوڑنے کی کوشش کریں۔

جھلیوں کو نم کریں: پانی میں گھلنے والا جیل یا پیٹرولیم جیلی کی ایک تہہ کو روئی کی مدد سے نتھنوں کے اوپر لگانے سے بھی خشکی سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

پانی پئیں: اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ زیادہ سے زیادہ پانی پی رہے ہیں۔

ناک سے خون روکنے کے طریقے

اگر کسی کی ناک سے خون آتا ہے، تو ایسے میں ذیل میں درج اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

٭ سیدھے بیٹھیں اور اپنا سر تھوڑا سا آگے جھکائیں ( پیچھے نہیں، جیسا کہ آپ نے پہلے سن رکھا ہوگا)۔ اگر خون آپ کے گلے سے نیچے گرتا ہے، تو آپ کو بے چینی یا الٹی ہو سکتی ہے۔

٭ اپنی ناک آہستہ سے سنکیں، اس طرح جما ہوا خون باہر نکل جائے گا۔

٭ ناک کے نرم حصے کو اپنے انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کے درمیان مضبوطی سے کم از کم 5 منٹ تک دبائیں (ہنیڈا 10 منٹ تجویز کرتے ہیں)۔

٭ کم ازکم 5 منٹ تک سکون سے اپنے منہ سے سانس لیں اور یہ فکر کرنا چھوڑ دیں کہ آیا خون بہنا بند ہوا ہے کہ نہیں۔ اگر آپ جلدی کرتے ہیں تو ممکن ہے کہ خون اب بھی بہہ رہا ہو۔

٭ اگر یہ عمل کرنے کے بعد بھی خون بہہ رہا ہو تو اپنے نتھنوں کو مزید 10 منٹ کے لیے دبائے رکھیں۔

٭ جس نتھنے سے خون نکل رہا ہے اس میں ڈی کنجیسٹنٹ اسپرے کرنے سے مدد مل سکتی ہے، اس کے بعد 5 سے 10 منٹ مزید نتھنوں کو دبا کر رکھیں۔

جب خون بہنا بند ہوجائے تو اس کے بعد جھکنے، زور دینے یا کسی بھی بھاری چیز کو اٹھانے سے گریز کریں۔ کئی دنوں تک اپنی ناک نہ سنکیںاور نہ رگڑیں۔ ناک کو ٹھیک ہونے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔

مدد کب حاصل کی جائے؟

ناک سے خون بہنے کی صورت میں اگر درج ذیل میں سے کوئی بھی بات ہو تو ہنگامی امداد حاصل کریں:

٭ نتھنوں کو 15 سے 20 منٹ تک بند رکھنے کے بعد بھی خون نہ رُکے

٭ تیزی سے یا ایک کپ سے زیادہ خون بہنا

٭ چکر آنا، ہلکا سر درد ہونا، سانس لینے میں دشواری یا دل بھاگتا ہوا محسوس ہونا

٭ سانس لینے میں دشواری

٭ خون نگلنے سے قے آنا

٭ سر کی چوٹ لگنے کے بعد ناک سے خون نکلنا

پروفیسر ہنیڈا کا کہنا ہے کہ اگر ہفتے میں تین سے چار بار آپ کی ناک سے خون بہہ رہا ہے تو آپ کو معالج سے رجوع کرنا چاہیے۔

صحت سے مزید