• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیوزی لینڈ ٹیم ہمیشہ بابر کا کیچ ہی کیوں چھوڑتی ہے؟

بابر اعظم—فائل فوٹو
بابر اعظم—فائل فوٹو

غلطی ہے یا بابر کی ہیبت ہے، دنیائے کرکٹ میں اپنی بہترین فیلڈنگ کی وجہ سے مشہور نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم اکثر قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے کریز پر آتے ہی اپنی وجۂ شہرت کو غلط ثابت کر دیتی ہے۔

رواں سال 3 ماہ سے بھی کم وقت میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ فارمیٹ میں بابر اعظم کے 3 آسان کیچ چھوڑ دیے۔

بابر کا کیچ چھوڑنے کی پہلی غلطی

کرائسٹ چرچ میں رواں برس 8 اکتوبر کو سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان ٹیم ہدف کے تعاقب میں مصروف تھی کہ اس دوران چوتھے اوور کی تیسری گیند پر کیوی فیلڈر فلپس نے بابر اعظم کا کیچ چھوڑنے کی بڑی غلطی کی تھی۔

اُس وقت بابر اعظم 27 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے لیکن جب میچ ختم ہوا تو وہی بابر اعظم 79 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور اس میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 6 وکٹ سے شکست دی تھی۔

وہی ٹیم، وہی بابر اور وہی غلطی

اس کے بعد دوسری مرتبہ 9 نومبر کو سڈنی میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کی جانب سے دیے گئے 153 رنز کے ہدف کے تعاقب میں وکٹ کیپر ڈیون کونوے نے پہلی ہی گیند پر بابر اعظم کا کیچ چھوڑ دیا تھا۔

کیوی وکٹ کیپر کی اس غلطی کے بعد بابر اعظم نے 53 رنز کی اننگز کھیل کر قومی ٹیم کو فائنل میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

ان 2 غلطیوں کے بعد اب ٹیسٹ فارمیٹ میں بھی نیوزی لینڈ نے بابر اعظم کے خلاف اپنی غلطی دہرا دی جس کے بعد کپتان نے بھی اپنی روایت برقرار رکھی اور تیسری مرتبہ بھی واضح کر دیا کہ ان کے کیچ چھوڑنے کی کیا سزا ہو سکتی ہے۔

بابر کا کیچ چھوڑنے کی تیسری غلطی

کراچی میں جاری ٹیسٹ میں 12 رنز پر نیوزی لینڈ کے فیلڈر مچل نے بابر اعظم کا کیچ ڈراپ کیا جس کے بعد کپتان نے پہلے ہی دن 161 رنز بنا ڈالے۔

اس سے قبل جن 2 ٹی ٹوئنٹی میچز میں نیوزی لینڈ نے بابر اعظم کے کیچ ڈراپ کیے تھے ان میں انہوں نے نصف سنچریاں اسکور کر کے پاکستان کی جیت میں بہت ہی اہم کردار ادا کیا تھا۔

اب کراچی ٹیسٹ میں بھی کیچ چھوڑنے سے لے کر بابر اعظم کے بڑے اسکور تک تمام چیزیں مشترکہ ہو چکی ہیں جس کے باعث شائقین اندازہ لگا رہے ہیں کہ ممکن ہے پاکستان میچ بھی جیت جائے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید