• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹر فخر زمان ایک بار پھر پاکستان کے لیے ایکشن دکھانے کے لیے تیار ہوگئے۔

کراچی میں جیو نیوز سے گفتگو میں فخر زمان نے کہا کہ انجری کے بعد کم بیک مشکل ہوتا ہے، ایک بار پھر پاکستان کی جانب سے ایکشن کے لیے تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ سے ون ڈے سیریز سے قبل پاکستان کپ میں ردھم بحال کیا، میچ فٹنس واپس آچکی ہے، کافی اچھا محسوس کر رہا ہوں۔

اوپننگ بیٹر نے مزید کہا کہ دو تین ماہ بعد کرکٹ سے دوری کے بعد واپس آنے میں چیلنج ہوتا ہے، انجری کے بعد پہلا میچ کھیلا ذہن میں تھا کہ کہیں دوبارہ انجرڈ نہ ہوجاؤں۔

فخر زمان نے یہ بھی کہا کہ ون ڈے ٹیم کا اچھا کمبی نیشن ہے، نیوزی لینڈ سے سیریز کے لیے حوصلے بلند ہیں، مجھے اچھی پرفارمنس کی اُمید ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے ہر میچ کھیلنا ہمارے لیے اہم ہوتا ہے، ہم نیوزی لینڈ سے 3 میچز کی سیریز بھی جیتیں گے۔

قومی اوپننگ بیٹر نے کہا کہ انجری کی وجہ سے میچز مس ہونے کا دکھ ہوتا ہے مگر یہ اپنے ہاتھ میں نہیں، ورلڈکپ میں وقت سے قبل کھیلا، مکمل ری ہیب میں وقت تھا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم کو ضرورت تھی اس لیے میں میدان میں اترا تھا، دل تو چاہ رہا تھا اس وقت بھی کھیل لوں مگر باڈی نے ساتھ نہیں دیا۔

فخر زمان نے کہا کہ بیٹنگ میں فٹنس کے بغیر اتر سکتے ہیں، فیلڈنگ میں 100 فیصد فٹنس چاہیے، ورلڈکپ جب کھیلا تو میں 70 فیصد فٹ تھا، بیٹنگ میں 100 فیصد محسوس کر رہا تھا، ڈائیو ماری تو پھر انجری ہوگئی، اس وقت قسمت میں نہیں تھا ورلڈکپ کھیلنا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ایکشن کے لیے بھی تیار ہوں، قلندرز کی ٹیم کافی اچھی بنی ہوئی ہے، اس بار بینچ پر بھی ٹاپ کے پلیئرز ہمارے پاس موجود ہوں گے۔

اوپننگ بیٹر نے کہا کہ  پُرامید ہوں کہ لاہور قلندرز پاکستان سپر لیگ میں اعزاز کا دفاع کرے گی، خواہش ہے کہ ایک بار پھر بہترین بیٹر کا ایوارڈ لوں اور قلندرز کو جتواؤں۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے فیز پشاور میں پی ایس ایل کے میچز دیکھنا چاہتے ہیں، وہاں لاہور قلندرز کو بھی سپورٹ کیا جاتا ہے۔

فخر زمان نے کہا کہ پشاور کے فینز راولپنڈی اور لاہور آکر میچ دیکھتے ہیں، پشاور میں میچ ہوا تو خوشی ہوگی۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید