خانیوال میں حساس ادارے کے 2 شہید افسران کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی۔ آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر نوید صادق اورانسپکٹر ناصر عباس نے خانیوال میں فرض کی ادائیگی کے دوران شہادت پائی تھی۔
شہید اہلکاروں کی نمازِ جنازہ میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم، سول و ملٹری حکام اور شہداء کے لواحقین نے شرکت کی۔
نوید صادق کو ملک دشمن عناصر کے خلاف بہادری اور جرات کے اعتراف میں 23 مارچ 2021ء کو ستارہ شجاعت سے نوازا گیا تھا۔
حساس اداروں کے دونوں افسران کو ایک تنظیمی نیٹ ورک کے ذریعے شہید کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں 2 افراد کونامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے میں نامزد ایک ملزم عمر نیازی سی ٹی ڈی کی واچ لسٹ میں شامل تھا۔
نوید صادق انسدادِ دہشت گردی ونگ کے ڈائریکٹر تھے، انہوں نے بطور سب انسپکٹر 2002ء میں پولیس فورس جوائن کی بعد میں مقابلہ کا امتحان دے کر 2009ء میں آئی ایس آئی میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر تعینات ہوئے۔
انہوں نے اپنی ملازمت کے دوران کالعدم تنظیموں کے اہم نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا، کئی ماہ کی کوششوں کے بعد داعش کی اعلیٰ کمانڈ تک رسائی حاصل کی اور فیصل آباد میں ان کی کمین گاہ کا پتا لگا کر چھاپا مارا اور دہشت گردوں کو بے اثر کیا۔
اسی طرح نوید صادق نے گوجرانوالہ میں خودکش حملہ آوروں کا مقابلہ کیا اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے اغوا ہونے والے بیٹے علی حیدر گیلانی کو اغوا کرنے والے نیٹ ورک کا سراغ لگانے کا سہرا ان کے سر سجا۔
اس کے علاوہ انہی کی یونٹ کے 2 افسران انسپکٹر عمر مبین جیلانی اور سب انسپکٹر یاسر کو شہید کرنے والے کالعدم تنظیم کا نیٹ ورک بھی انہوں نے بریک کیا ۔ ان کی اہلیہ بھی انسداد دہشت گردی ونگ میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر کام کر رہی ہیں۔
نوید صادق کو خانیوال میں دہشت گردی کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب وہ ایک کالعدم تنطیم جو اس وقت افغانستان سے آپریٹ ہورہی ہے اس نیٹ ورک کو توڑنے کے مشن پر تھے کہ ملزم عمر خان نے انہیں نشانہ بنا کر ان کے ساتھی افسر ناصر عباس سمیت شہید کردیا۔