برطانیہ کے شاہ چارلس سوم کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری کی کتاب کی اشاعت رکوانے کیلئے شاہی خاندان کی کوششیں ناکام ہوگئیں۔
لندن سے برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ ہیری کی سوانح عمری اگلے ہفتے منظرِ عام پر آ رہی ہے۔ شہزادہ ہیری کے کتاب میں شہزادہ ولیم سے متعلق انکشافات اور الزامات ہیں۔
شہزادہ ہیری نے اپنی کتاب میں الزام لگایا ہے کہ شہزادہ ولیم نے2019 میں گھر میں مجھے مکا مارا اور گھسیٹا۔
انہوں نے مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شہزادہ ولیم جو اب پرنس آف ویلز ہیں، نے میری بیوی میگھن کو بدتمیز، مشکل اور خراب کہا۔ شہزادہ ولیم نے مجھے کالر سے پکڑ کر گھسیٹا اور فرش پر گرا دیا۔
شہزادہ ہیری نے کتاب میں یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ شاہی اور اشرافیہ کی روایات کے مطابق پہلا بیٹا ہی اعزازات، طاقت اور خوش قسمی کا وارث کیوں ہوتاہے؟
انہوں نے کہا کہ شاہی روایات میں دوسرا بیٹا فالتو ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جھگڑے ہوتے ہیں۔ شہزادہ ولیم نے وارث ہونے کا تاثر دیا اور مجھے فالتو ہونا پسند نہیں تھا۔
ولیم نے میری توہین کی اور کہا کہ وہ میری مدد کر رہا ہے۔ میں نے کہا یہ کیسی مدد ہے اور کیا واقعی تم مدد کرنے میں سنجیدہ ہو۔ شہزادہ ہیری نے کتاب میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میرے اس تبصرے پر بھائی غصے میں آگیا اور میرے پیچھے کچن میں بھی پہنچ گیا۔
میں نے کچن میں غصہ ٹھنڈا کرنے کے لئے ولیم کو پانی کا گلاس دیا اور کہا کہ تم سے اس حالت میں بات نہیں کرسکتا، میں نے جھگڑے کا اپنی بیوی میگھن کو نہیں بتایا لیکن تھراپسٹ فوری بلوانا پڑا۔ بعد میں میگھن نے میرے جسم پر خراشیں اور زخم دیکھے تو افسردہ ہوگئی۔