• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ایزی پیسہ کے پرسنل اکاؤنٹ سے کاروبار کرنا کیسا ہے؟ مثال کے طور پر میرا پرسنل اکاؤنٹ ہے، اب کچھ لوگ مجھے پیسے بھیجتے ہیں، میرے پاس کیش ہوتا ہے، میں انہیں کیش دے دیتا ہوں، اور وہ پیسے میرے اکاؤنٹ میں پڑے رہتے ہیں، پھر بوقتِ ضرورت میں اسے استعمال کرتا ہوں، اب کیا میں انہیں ایک ہزار کیش دینے پر 20 روپے لے سکتا ہوں یا نہیں؟جو کہ عام طور پر کسی دکان والے کے ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے 1000 روپے نکلوانے پر 20روپے کٹوتی ہوتی ہے۔

جواب: ایزی پیسہ کے بعض اکاؤنٹس ایسے ہوتے ہیں کہ جن میں اکاؤنٹس ہولڈرز کو کمپنی کی طرف سے یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ اپنے اکاؤنٹس کے ذریعے بھیجی گئی رقوم نکلوائیں، اس نکلوانے پر کمپنی کسٹمرزحضرات سے اس سہولت کی مد میں ایک مخصوص رقم کاٹتی ہے ،جس میں سے اکاؤنٹس ہولڈرز کو بھی مخصوص ومتعین نفع دیا جاتا ہے، مثلاً کمپنی 200 روپے کاٹتی ہے اور اس میں سے 20 روپے اکاؤنٹس ہولڈرز کو دیتی ہے، اس قسم کے اکاؤنٹس میں کمپنی کا اکاؤنٹس ہولڈرز سے یہ معاہدہ ہوتا ہے کہ اکاؤنٹ ہولڈرز مذکورہ مخصوص رقم(20روپے) کے علاوہ مزید اضافی رقم کسٹمرز حضرات سے وصول نہیں کریں گے اور باقاعدہ ہر بار رقم نکلوانے کے بعد کمپنی کی طرف سے کسٹمرز کو یہ میسج بھی بھیجا جاتا ہے کہ اکاؤنٹس ہولڈرز کو کاٹی گئی رقم کے علاوہ مزید اضافی رقم نہ دی جائے، یہاں تک کہ اضافی رقم لینے کی شکایت کی صورت میں اکاؤنٹ ہولڈرکا لائسنس بھی منسوخ کیا جاتاہے۔

بعض اکاؤنٹس ایسے ہوتے ہیں کہ جن میں اکاؤنٹس ہولڈرزکو اتنا اختیار ہوتا ہے کہ وہ ایک اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ کی طرف رقوم منتقل کرسکتے ہیں یا اپنے اکاؤنٹ سے اپنے آپ کو یا کسی اور کوایزی لوڈ کرسکتے ہیں ،باقی بھیجی گئی رقوم نکلوانے کا اختیار نہیں ہوتا، اس قسم کے اکاؤنٹس میں مذکورہ سہولت کی مد میں کمپنی کی طرف سے کوئی رقم نہیں کاٹی جاتی۔

سائل کا ایزی پیسہ کا اکاؤنٹ چونکہ پرسنل ہے اور اس صورت میں رقم کی منتقلی میں اکاؤنٹ ہولڈر کا کوئی عمل نہیں ہوتا، بلکہ منتقلی کا یہ عمل کمپنی کی طرف سے مفت کیا جاتا ہے، اس لیے اکاؤنٹ ہولڈر(سائل)کا گاہک کو نقد رقم (کیش) فراہم کرکے اس سے اس پر 20 روپے یا کم وپیش اضافہ وصول کرنا جائز نہیں ہے۔

اقراء سے مزید