بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد جذباتی انداز میں ٹینس کو خرباد کہتے ہوئے اپنے 20 سالہ کیرئیر کی روداد اپنے پرستاروں کے ساتھ شیئر کر دی۔
سوشل میڈیا پر متحرک رہنے والی ٹینس اسٹار نے آئندہ ماہ فروری میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ریٹارئرمنٹ کے حوالے سے اپنے جذبات کا اظہار ایک طویل نوٹ کے ذریعے کیا ہے۔
اس نوٹ میں انہوں نے اپنے 20 سالہ کیرئیر کے سفر پر روشنی ڈالی اور اس دوران اہل خانہ اور پرستاروں کی جانب سے ملنے والے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اپنی زندگی کا ایک نیا باب شروع کرنے کے لئے پُر عزم ہیں اور اب اپنا زیادہ تر وقت اپنے بیٹے کے ساتھ گزارنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 30 سال قبل صرف 6 برس کی عمر میں ان کی والدہ انہیں نظام کلب ٹینس کورٹ تربیت حاصل کرنے کے لئے لیکر گئی تھیں لیکن کوچ نے یہ کہہ کر انکار کردیا تھا کہ ابھی وہ ٹینس سیکھنے کے لئے بہت چھوٹی ہیں، جس پر انہوں نے کوچ سے کیسے لڑائی کی اور پھر کس طرح انہیں ٹینس سیکھانے کے لئے آماد کیا اور پریکٹس کا آغاز کیا۔
اسی عمر میں انہوں نے ایک دن گرینڈ سلم کھیلنے اور اپنےملک کی نمائندگی کرنے کا خواب دیکھا تھااور اب گرینڈ سلم سے ہی اپنے کیرئیر کے سفر کا اختتام کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اب اس مقام پر پہنچنے کے بعد جب میں پیچھے مڑکر دیکھتی ہوں تو مجھے 50 سےزائد بار کھیلنے اور کئی مرتبہ جیتنے کا موقع بھی ملا۔
انہوں نے اپنے ملک کے لئے تمغہ حاصل کرنے والے لمحات کو سب سے بڑا اعزاز قرار دیا اور اس سفر میں ان کا ساتھ دینے اور ہر قدم پر ان کی حوصلہ افزائی کرنے پر اپنے پرستاروں کا دل کی گہرایوں سے شکریہ ادا کیا کہ وہ حیدرآباد کی چھوٹی سی بچی کو آسمان کی بلندیوں تک لے گئے۔
واضح رہے کہ ثانیہ مرزا نے اپنا آخری میچ ومبلڈن میں جولائی 2022 میں کھیلا تھا، اس وقت انہوں نے ٹوئٹر کے ذریعے ومبلڈن کو جذباتی الوداع کہہ دیا تھا۔
ابتدائی طور پر وہ گزشتہ سال یو ایس اوپن کھیلنے کے بعد پروفیشنل ٹینس سے ریٹائر ہونے والی تھیں۔ تاہم، انہیں انجیری کی وجہ سے انہیں اپنا ارادہ ملتوی کرنا پڑا۔