چین میں آبادی کے اضافے میں کمی کے بعد بھارت اپنی بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ رواں برس دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔
آبادی بڑھنے کے ساتھ بھارت کو اقتصادی مضمرات اور بے روزگاری کا سامنا بھی ہوگا، ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت ایک ٹائم بم پر بیٹھا ہوا ہے، اگر ملازمتوں کے مواقع پیدا نہ کیے گئے تو بھارت میں سماجی بے امنی ہوگی۔
چین میں سال 2022 میں 60 سال بعد پہلی بار آبادی میں کمی رپورٹ ہوئی ہے، چین کی آبادی میں کمی کے بعد بھارت کی آبادی آئندہ آنے والے چند ماہ میں دنیا میں سب سے زیادہ ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایک ارب چالیس کروڑ سے زائد کی آبادی کے ساتھ چین اور بھارت کو اقتصادی مضمرات درپیش ہوں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے بھارت بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار کے ذرائع پیدا نہیں کر رہا، اگر بھارتی پالیسی سازوں نے روزگار کے مواقع پیدا نہ کیے تو رواں دہائی میں بھارت کی متوقع ایک ارب سے زیادہ لیبر فورس بھارت کی ترقی کے بجائے بھارت کے لیے ذمہ داری بن جائے گی۔