بنگلہ دیش میں شپنگ کنٹینر میں چھپ کر آنکھ مچولی کھیلنے والا لڑکا ایک دوسرے ملک پہنچ گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ بنگلہ دیش کے ساحلی شہر اور بندر گاہ چٹاگانگ میں کھیل کے دوران مذکورہ بالا لڑکا ایک کنٹینر میں چھپا تھا اس دوران کنٹینر جہاز پر لاد دیا گیا تاہم لڑکے کی خوش قسمتی یہ رہی کہ وہ چھ روز تک کنٹینر میں مقفل رہنے کے باوجود زندہ بچ گیا۔
17 جنوری کو جب یہ کنٹینر ایک بنگلہ دیشی جہاز سے جنوب مشرقی ایشیائی ملک ملائیشیا کی بندر گاہ کلانگ پر ان لوڈ کیا گیا تو وہاں موجود ملائیشیائی عملہ لڑکے کو متعدد مقفل کنٹینرز میں سے ایک میں دیکھ کر حیران رہ گیا۔
لڑکا مقامی زبان نہیں جانتا تھا جس کی وجہ سے حکام کوئی معلومات نہیں لے پائے، انہیں شک ہوا کہ یہ انسانی اسمگلنگ کے جرائم کا شکار ہے۔ جس پر انہوں نے پولیس کو طلب کرلیا۔
بعدازاں معلوم ہوا کہ لڑکا اپنے دوستوں کے ساتھ چٹاگانگ کی بندر گاہ کے قریب آنکھ مچولی کھیلنے کے دوران کنٹینر میں چھپا، تاہم اندر جاکر وہ اس میں لاک ہوگیا اور چھ روز بند رہنے کے بعد ملائیشیا پہنچ گیا۔
اسے باہر نکالنے کے موقع پر پورٹ ورکرز نے جو تصاویر اور ویڈیوز بنائیں اس میں لڑکا انتہائی کمزور اور لاغر حالت اور ایک اجنبی ماحول میں پریشان نظر آیا، بعدازاں اسے ایک ایمبولینس میں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔
اسے بعد میں صرف فہیم کے نام سے شناخت کیا گیا۔ لڑکے نے ملائیشین حکام کو بتایا کہ وہ کھیل کے دوران کنٹینر میں سوگیا تھا، جاگنے کے بعد خوف اور پریشانی میں وہ کافی چیخا اور رویا لیکن کوئی اس کی مدد کو نہ آیا اور وہ اگلے چھ روز کنٹینر میں بند رہا اور 2 ہزار میل دور ملائیشیا پہنچا دیا گیا۔