• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

درد شقیقہ میں مبتلا ہزاروں لوگ این ایچ ایس سے منظور شدہ دوا سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں

لندن (پی اے) ہزاروں لوگ جو درد شقیقہ (مائیگرین) کا شکار ہیں، ایک ایسی دوا سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو این ایچ ایس سے منظور شدہ ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسی لینس (نائس) نے کہا کہ وہ تقریباً 164000بالغوں میں درد شقیقہ کے لئے ایپٹی نیزوماب (جسے وائپٹی بھی کہا جاتا ہے) کی سفارش کر رہا ہے جبکہ کم از کم تین سابقہ احتیاطی علاج ناکام ہو چکے ہیں۔ دوا کو ہسپتال میں ہر 12 ہفتوں میں انٹرا وینس انفیوژن کے طور پر لیا جاتا ہے اور یہ درد شقیقہ کو روکنے کے لئے کام کرتی ہے۔ نائس نے کہا کہ طبی رائے سے پتہ چلتا ہے کہ ایپٹی نیزوماب ان لوگوں پر استعمال کی جائے گی جو درد شقیقہ کے شدید حملوں میں مبتلا ہیں یا جو گھر میں دیگر علاج سے قاصر ہیں، یہ دوا گھر میں انجیکشن کے لئے پہلے سے منظور شدہ تین دیگر دوائیوں بشمول ایرینیوماب، فرمانیزوماب اور گیلکانیزوماب کی طرح موثر پائی گئی ہے۔ چاروں دوائیں کیلسیٹونن جین سے متعلق پیپٹائڈ (سی جی آر پی) انحیبیٹرز ہیں، جو اس بات کو نشانہ بنا کر کام کرتی ہیں کہ پروٹین دماغ میں خون کی نالیوں میں سوجن کا سبب کس طرح بنتی ہیں۔ درد شقیقہ عام مرض ہے جو ہر پانچ میں سے ایک عورت اور ہر 15 میں سے ایک مرد کو متاثر کرتا ہے۔ عام طور پر مرض ابتدائی جوانی میں شروع ہوتا ہے، دھڑکتے سر کے درد کے ساتھ ساتھ، بہت سے لوگ دیگر علامات کا شکار ہوتے ہیں، جیسے بیمار محسوس ہونا، بیمار ہونا اور روشنی یا آواز کی حساسیت میں اضافہ۔ اس کے ایک سال کے علاج کے لئے تقریباً 5870 پونڈز کے اخراجات آتے ہیں۔ حالانکہ فارماسیوٹیکل فرم نے اسے رعایتی قیمت پر فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ مائیگرین ٹرسٹ کے چیف ایگزیکٹو روب میوزک نے کہا کہ یہ بہت اچھی خبر ہے کہ اس تکلیف دہ، کمزور اور تھکا دینے والی دماغی بیماری میں مبتلا لوگوں کے لئے علاج کا ایک اور آپشن موجود ہے لیکن یہ بہت ضروری ہے کہ اہل افراد اس تک رسائی حاصل کر سکیں۔ دوا کی یہ نئی کلاس برطانیہ میں درد شقیقہ کے شکار بہت سے لوگوں کی زندگی بدل رہی ہے۔ اس دوا کے استعمال سے بہت سے لوگ ایسے کام کرنے لگے ہیں جو مائیگرین میں مبتلا افراد کے لئے مشکل ہو گئے تھے۔
یورپ سے سے مزید