بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے اسپتال میں ڈاکٹرز اپنے پیشے کو بھول کر انتہائی سنگین جرم کر بیٹھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 15سالہ لڑکی کے آنتوں کے آپریشن کے دوران ڈاکٹرز نے مبینہ طور پر اس کے اعضا نکال کر جسم میں تھیلیاں بھر دیں جس کے بعد لڑکی کی موت واقع ہوگئی۔
پولیس حکام کے مطابق مرنے والی لڑکی کے اہلخانہ کو آخری رسومات کے دوران ڈاکٹرز کے اس گھناؤنے اقدام کا شک ہوا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اہلخانہ کی شکایت پر پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
پولیس کے مطابق لڑکی کا پوسٹمارٹم کرالیا گیا ہے، رپورٹ کے بعد ڈاکٹرز پر لگے الزامات کی حقیقت کا پتہ چلے گا۔
پولیس کا بتانا ہے کہ لڑکی کو 21 جنوری کو آنتوں کی بیماری کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لڑکی کا 24 جنوری کو آپریشن کیا گیا اور 2 دن بعد اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
پولیس کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ لڑکی کے اہلخانہ لاش گھر لے گئے تاہم بعد میں ان کی جانب سے ڈاکٹرز پر اعضا نکالنے کا الزام عائد کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر پولیس کے مطابق اہلخانہ کی شکایت کے بعد لاش کو تحویل میں لیا گیا تھا۔