بالی ووڈ کے معروف و ورسٹائل اداکار نواز الدین صدیقی کی اہلیہ عالیہ صدیقی کے وکیل نے ان کے سسرالیوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اداکار اور ان کے اہلخانہ نے گزشتہ ہفتے ان کی موکل کو کھانا، بستر اور نہانے کے لئے باتھ روم فراہم نہیں کیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالیہ صدیقی کے وکیل رضوان صدیقی نے اداکار نواز الدین اور ان کے اہل خانہ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی موکل پر جائیداد کے تنازع پر ان کے خلاف شکایت درج کرانے کے بعد انہیں ان کے گھر میں ہراساں کیا جا رہا ہے اور گھر سے نکالنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نواز الدین اور ان کے اہل خانہ عالیہ صدیقی کو پولیس کے ذریعے گرفتاری کی دھمکی دی اور اسے ہر روز غروب آفتاب کے بعد پولیس اسٹیشن بلاتے تھے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پولیس کے رویے کو ان سے منسوب نہیں کرنا چاہتے لیکن یہ حقیقت ہے کہ پولیس افسران کے سامنے میرے موکل عالیہ صدیقی کی توہین کی گئی لیکن کوئی بھی پولیس افسر میرے موکل کے حقوق کے تحفظ کے لیے سامنے نہیں آیا۔
پولیس افسر صرف نوازالدین صدیقی کے ساتھ ان کے تعلقات اور بیٹے یانی کی قانونی حیثیت پر سوال اُٹھا رہے ہیں۔ پولیس افسران نے آئی پی سی کی دفعہ 509 کے تحت میرے مؤکل کی تحریری شکایت پر بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔
انہوں نے اداکار اور ان کے اہل خانہ پر ہراسانی کے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ میری موکل کسی بھی طرح ان کے گھر سے نکل جائے۔
میری موکل اپنے بچوں کے ساتھ گھر کے جس حصہ میں رہائش پذیر ہیں وہاں چاروں طرف مرد محافظ تعینات اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں کھانے ، بستر اور نہانے کے لئے کوئی باتھ روم فراہم کیا جا رہا ہے۔
عالیہ صدیقی کے وکیل رضوان صدیقی نے اس بات کی شکایت بھی کی ہے کہ ان کی موکل کے خلاف مختلف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور انہیں بھی اپنی موکل سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی کہ وہ ضروری کاغذات پر ان کے دستخط لیں سکیں اور نہ ہی پولیس اس معاملے میں ان کا ساتھ دے رہی ہے۔ تاہم ان کی ٹیم نے کسی طرح اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔
یاد رہے کہ کچھ دن قبل نواز الدین کی والدہ نے اپنی بہو پر جائیداد کے تنازع پر مقدمہ درج کروایا تھا۔