سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ متعارف کرانے والے پرویز مشرف اپنے غیر معمولی فیصلوں اور متنازع اقدامات کے باعث ملکی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔
پاکستان کی تاریخ میں پرویز مشرف کا کردار اہم اور متنازع رہا ہے، 7 اکتوبر 1998ء کو چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر فائز ہوئے اور 12 اکتوبر 1999ء کو نواز شریف کی حکومت ختم کر کے چیف ایگزیکٹو بن گئے۔
پرویز مشرف کو کارگل آپریشن کے مرکزی کردار کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، انہوں نے نائن الیون حملے کے بعد القاعدہ کے خلاف افغان جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی بننے کی امریکی پیشکش بھی قبول کی، اپریل 2002ء میں ریفرنڈم کرا کے باقاعدہ صدر پاکستان منتخب ہو گئے۔
2004ء میں اسمبلی سے مسلم لیگ ق کی حمایت سے آئین میں سترہویں ترمیم کرا کے مزید 5 سال کے لیے باوردی صدر منتخب ہو گئے۔
انہوں نے نومبر 2007ء میں آئین مخالف اقدامات کر کے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو معزول کر دیا، جو بڑا تنازع بنا اور عدلیہ آزادی کی تحریک شروع ہوئی۔
جنرل پرویز مشرف کو فوج کے سربراہ کے عہدے سے 9 سال بعد 28 نومبر 2007ء کو سبکدوش ہونا پڑا، انہوں نے 29 نومبر 2007ء کو 5 سال کے نئے دور کے لیے صدر کا حلف اُٹھایا لیکن اس عہدے پر زیادہ عرصے برقرار نہ رہ سکے اور 18 اگست 2008ء کو مستعفی ہو کر ملک سے باہر چلے گئے۔
11 اگست 1943ء کو دہلی میں پیدا ہونے والے پرویز مشرف کراچی نے سینٹ پیٹرک ہائی اسکول میں ابتدائی تعلیم حاصل کی، بعد میں ایف سی کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی، 1961ء میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا اور اسپیشل سروسز گروپ میں شمولیت اختیار کی، 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں بھی حصہ لیا۔
جنرل پرویز مشرف نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کی اور رائل کالج اور ڈیفنس اسٹڈیز برطانیہ سے بھی کورسز کیے۔