• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکمرانوں نے اپنے مفادات کی خاطر کچی آبادیاں ریگولرائز کیں، ہائیکورٹ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اورنگی ٹاؤن کچی آبادی میں تجاوزات کے خلاف ڈائریکٹر کچی آبادی کو جامع رپورٹ کے ہمراہ آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیا، جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ یہاں کچی آبادی کا بھی کوئی حال نہیں، کچی آبادی کا سوائے غنڈہ گردی کے کیا پلان ہے، کے ایم سی کے وکیل نے کہا کچی آبادیاں کے ایم سی کے تحت آتی ہیں، جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ کراچی شہر میں کل کتنی کچی آبادیاں ہیں؟ ان کچی آبادیوں کے حوالے سے کیا منصوبہ بندی ہے، جس کا دل چاہتا ہے کچی آبادی قائم کرکے قبضے کروا لیتا ہے، شہر پیچھے چلا گیا کچی آبادیاں زیادہ ہو گئیں، حکمرانوں نے اپنے مفادات کی خاطر کچی آبادیوں کو ریگولرائزڈ کردیا، کچی آبادیوں میں غریب لوگ ہیں وہ بھی کہاں جائیں، لاکھوں گھر بن جاتے ہیں پھر کہا جاتا ہے توڑ دیا جائے کیا کوئی پلان نہیں بنا سکتے کچی آبادیوں کی؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کچی آبادی کی گلی پر بھی قبضہ کرکے مکان کھڑا کر دیا گیا، عدالت نے کے ایم سی حکام سے کچی آبادی کا پلان طلب کرلیا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے، کچی آبادیوں کا پلان کیا ہے اور منصوبہ بندی کیا کی گئی ہے۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید