کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ادارے عمران خان کے خلاف بھی تحقیقات کررہے ہیں اور عنقریب ان کی گرفتاری کا مرحلہ بھی آئے گا ،عمران خان نیازی کی چوریاں پکڑی گئی ، ثبوت بھی موجود ہے عدالتیں فیصلہ بھی کریں گی ، وفاقی حکومت کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لئے سندھ پولیس کی ہر طرح مدد فراہم کرے گی، ایف آئی اے نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی گرفتاری کی اجازت مانگی تھی انہیں یہ اجازت دے دی گئی ہے۔
ماضی میں دہشتگردوں سے مذاکرات کا تجربہ ناکام رہا ہےاسکے بہتر نتائج نہیں آئے ، آئندہ اس طرح کےمذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں امن وامان کے حوالےسے اجلاس کی صدارت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہ دہشتگردی کی نئی لہر آئی ہے تمام تر ایجنسیز اور حکومتیں الرٹ ہیں.الیکشن سے کسی کو انحراف نہیں ہے،الیکشن کی مدت آئین میں درج ہے۔
الیکشن اپریل میں ہوں یا اکتوبر ہم تیار ہیں،کراچی میں اہم منصوبوں کی سیکورٹی پر امن وامان کا جائزہ لینا تھا ، عمران خان ساڑھے 3 سال اپنے گھٹیا ایجنڈے کو چلاتے رہے،عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا جس پر عمل کرتے ہوئے ہم یہاں تک پہنچے،عمران خان اپنی کوشش میں کامیاب نہیں ہوئے تو وہ مہم چلا رہے ہیں کہ ملک میں سیاسی ا ستحکام نہیں آئے تاکہ ملک میں معاشی استحکام نا آسکے ،شوکت ترین کو بھی عمران خان نے بھڑکایا یہ سارا کچھ کرنے کے بعد وہ کامیاب نہیں ہوئے۔
وزیر اعظم نے دو دن پہلے سیکورٹی کے حوالے سے میٹنگ کی تھی ۔چین کے ملک میں اہم۔پروجیکٹس چل رہے ہیں سیکورٹی کے انتظامات موقع پر جاکر دیکھنا تھا ان سیکورٹی انتظامات کو بہتر سے بہتر کرنا ہے ایک طرف ہم اس معاملے پر دن رات محنت کر رہے ہیں ۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ شیخ رشید کی گرفتاری کے پیچھے اسکی بکواس ہےاس نے ایک بڑی پارٹی کی سربراہ پر الزام لگایا جس کا اسکے پاس کوئی ثبوت نہیں ۔
قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے زیر صدارت امن و امان کا اجلاس ہوا ،اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت آئی جی سندھ غلام نبی میمن سمیت دیگر حکام شرکت کی ،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو آئی سندھ نے امن و امان کے متعلق بریفنگ دی،اجلاس میں کراچی میں بڑھتی ہوئی بد امنی پر قابو پانے کیلئے حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔