کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام’’ آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ ‘‘میں گفتگو کرتے سابق جج سندھ ہائی کورٹ جسٹس شائق عثمانی نے کہا ہے کہ قانون سب کے لئے برابر ہوتا ہے ، عمران خان اپنے اصولوں کے خلاف جارہے ہیں .
طریقہ کار کے مطابق عمران خان کی عدالت میں حاضری لازمی ہے ،عمران خان چل نہیں سکتے تو ویل چیئر یا اسٹریچر پر عدالت آسکتے ہیں ۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنی گفتگو میں کہاکہ عمران خان کی گرفتاری کا ارادہ رکھتا ہوں لیکن یہاں پر میں وزیراعظم کی اورحکومت کی ڈائریکشن کا پابند ہوں.
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ جو ٹیکس اقدامات اٹھائے گئے ہیں اس سے مہنگائی کی شرح نمایاں طو رپر بڑھے گی اورمہنگائی کی شرح 35 فیصد ہوجائے گی ۔
سابق جج سندھ ہائیکورٹ جسٹس شائق عثمان نے کہاکہ طریقہ کار کے مطابق عمران خان کا پیش ہوئے بغیر ضمانت ملنا ممکن نہیں تاہم اگروہ نہیں آتے تو اس کی مضبوط وجوہات ہونا چاہئے ہیں تاہم ابھی تک جو وجوہات سامنے آئی ہیں اس میں کہا گیا ہے کہ وہ فیزیکلی طو رپر فٹ نہیں ہیں۔لیکن ان کی روز ٹی وی پر تقریر ہورہی ہوتی ہے اگر عمران خان چلنے پھرنے کے معاملے میں فٹ نہیں ہیں تو اسٹریچر پر عدالت آسکتے ہیں ویل چیئر پر آسکتے ہیں ۔
قانون سب کے لئے برابر ہوتا ہے چاہے وہ عمران خان ہوںِ ، نواز شریف ہوں یا کوئی اور ہو اور خود عمران خان اس چیز کے بڑے داعی ہیں کہ قانون سب کے لئے برابر ہوتا ہے اور جہاں پر قانون برابر نہیں ہوتا وہ مسائل جنم لیتے ہیں اور ملک ترقی نہیں کرتا ہے ۔لیکن آج عمران خان اپنے ہی اصولوں کے خلاف جارہے ہیں میرے خیال میں ان کیسز میں تو ان کو سب سے پہلے خود موجود ہونا چاہئے بھلے اسٹریچر پر آئیں تاکہ وہ یہ دکھاسکیں کہ جو میں کہتا ہوں وہ ثابت بھی کردیا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کورٹس عام طور پر Indulgence شو کرتی ہیں خاص مواقع پر مثال کے طو رپر کوئی شخص عمر رسیدہ ہو او راس کے ساتھ مسائل ہوں تو پھر یہاں پر کورٹس Indulgence دکھاتی ہیں تاہم اگر کورٹ کو یہ سمجھ آجائے کہ یہ جان بوجھ کر کیا جارہا ہے تو پھر کورٹس سخت ہوجاتی ہیں ۔میری نظر میں اب عمران خان کے لئے بچت کا کوئی راستہ نہیں ہے ۔