• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کی گرفتاری کیلئے زمان پارک دن بھر میدان جنگ، PTI کی مزاحمت، لاٹھی چارج، کئی گرفتار، DIG اسلام آباد سمیت درجنوں زخمی

لاہور(ایجنسیاں/جنگ نیوز)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونےکے بعد اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ زمان پارک پر موجود ہے جہاں اسے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہےجبکہ عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر کراچی ‘ پنڈی ‘ملتان‘گوجرانوالہ ‘لکی مروت سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیاگیا‘پی ٹی آئی کارکن سڑکوں پر نکل آئے‘ شاہراؤں کو ٹائر جلا کربلاک دیا اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ادھر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاہے کہ جیل جانے کو تیار ہوں، مجھے قتل یا جیل میں ڈال دیا جائے تو عوام نے جدوجہد جاری رکھنی ہے۔تفصیلات کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کیلئے زمان پارک کے باہر موجود پولیس نے پیش قدمی کی تو پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پتھراؤ کیا، غلیلیں چلائیں، ڈنڈے برسائے ، مارو مارو کے نعرے لگائے۔ پولیس اور پی ٹی آئی کارکن آمنے سامنے آگئے، زمان پارک دن بھر میدان جنگ بنارہا۔پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری سمیت14پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔ پولیس نے بھی جوابی ایکشن لیا اور کارکنوں پر لاٹھی چارج ، پانی کی توپ سے دھلائی اور شیلنگ کی، کچھ شیل عمران خان کے گھر کے اندر بھی گرے ۔ جھڑپوں میں تحریک انصاف کے تین کارکن بھی زخمی ہوئے جبکہ 15کو گرفتارکرلیاگیا۔تحریک انصاف کے کارکنوں نے پٹرول بم پھینک کر پولیس کی واٹر کینن کو آگ لگا دی۔اسلام آباد پولیس کی ٹیم کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کی تعمیل کریں گے‘ ٹیم عمران خان کو گرفتار کرکے ہی واپس جائے گی۔پولیس کی بکتربندگاڑی بھی زمان پارک پر موجود ہے۔زمان پارک میں وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ اور پتھراؤ کا سلسلہ جاری رہا‘ پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی ۔ پولیس نے عمران خان کے گھر کے گیٹ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔دریں اثناءبرطانوی نشریاتی ادارے کوخصوصی انٹرویو میں عمران خان کا کہناتھاکہ وہ جیل جانے کے لیے تیار ہیں لیکن حکومت کے موجودہ اقدامات اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں۔انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ان کی گرفتاری کی کوشش کی شکل میں وہ وعدے پورے کیے جا رہے ہیں جو اہم تعیناتی کے موقع پر اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے نواز شریف سے کیے گئے۔عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کے بغیر موجودہ حکومت کچھ نہیں کر سکتی اور انھیں افسوس ہے کہ آج فوج اور ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو آمنے سامنے لایا جا رہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید