اسلام آباد ( ایوب ناصر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقعہ پر چار ہزار اہلکاروں پر مشتمل سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا ہے۔
دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور شہریوں کو کہا گیا کہ وہ اپنی گاڑیوں کے کاغذات دوران سفر ساتھ رکھیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈپٹی آئی جی سیکیورٹی کے ساتھ تمام زونل ایس پی،ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوز مامور ہونگے ،پنجاب کانسٹیبلری اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے جوان بھی کیپیٹل پولیس کے ساتھ ہوں گے۔
انرسرکل میں سری نگر ہائی وے پر سب انسپکٹر خان محمد اور انسپکٹر اختر علی شالیمار سرکل میں گشت کی قیادت کریں گے۔
چونگی نمبر 26، اسلام آباد چوک،حاجی کیمپ، جی13, کاکٹرا،جی الیون سگنل ،جی الیون یو ٹرن سرینگر ہائی وے ، پولیس لائن چوک،پراجیکٹ موڑ نمبر ون،ایم پی او ورکشاپ یوٹرن، جی نائن سگنل ، پی ڈبلیو ڈی چوک ،سروس روڈ ایسٹ،سٹریٹ ٹو، مرزا چوک جی الیون ون اور ٹو ، سٹریٹ ایٹ مارکیٹ ،جی الیون ڈبل روڈ کے علاوہ جی الیون سروس روڈ یو ٹرن پر فلٹریشن پوائنٹ ہوگا جبکہ ویسٹ کارنر جی الیون ون سریٹ ون اور دیگر کی گلیوں کومکمل طور پر سیل کیا جائے گا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف رات گئے سرچ آپریشن کیا گیا۔جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف راستوں کو خار دار تاروں اورکنٹینرزسے سیل کر دیا گیا ہے۔ جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف رات گئے سرچ آپریشن بھی کیا گیا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ سے جوڈیشل کمپلیکس کی عمارت کو کلیئر کروایا گیا ہے۔
ججز گیٹ سے عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخل کیا جائے گا جہاں پر کارکنان کو روکنے کیلئے مکمل حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔ محدود تعداد کو جوڈیشل کمپلیکس کے اندر رسائی دی جائے گی۔
چیف کمشنر آفس کی جانب سے عدالت کی منتقلی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔عدالتی احکامات کے مطابق محدود رہنماؤں کو عدالتی احاطے میں جانے کی اجازت ہو گی۔
کارکنوں کی طرف سے امن و امان کی صورتحال کو پیدا کرنے کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر ہو گی ۔ترجمان کیپیٹل پولیس کے مطابق شہری جی الیون ون اور جی ٹین ون کی طرف غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔