• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے ہیڈکوارٹر کے سامنے سکھ کمیونٹی کا احتجاج

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل جنیوا کے 52 ویں اجلاس کے موقع پر یورپ میں بسنے والی سکھ کمیونٹی نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے ہیڈکوارٹر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد ملک میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف حملوں اور تشدد میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو ہندو انتہاپسند گروپوں اور حکومت کی جانب سے  ہراساں کرنے کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

احتجاج سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ بھارت میں سکھ کمیونٹی کے حق کی بات کرنے والوں اور خالصتان کا نام لینے والوں کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر قید کیا جاتا ہے اور عدالتوں  کی جانب سے دی جانے والی سزا کے بعد بھی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا جو کہ جنیوا کنونشن، بین الاقوامی قوانین کے خلاف اور سراسر غیر آئینی و غیر قانونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں سکھوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ مظالم میں روز اضافہ ہو رہا ہے۔

احتجاج میں شامل مقررین کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھارت میں سکھوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کا نوٹس لے، سکھوں کے ماورائے آئین قتل، جبری گمشدگی اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ وہ خالصتان کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اس موقع پر مظاہرین نے بھارتی حکومت کے خلاف پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر بھارتی مظالم کے بارے میں تفصیلات درج تھیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید