اسلام آباد، لاہور، پشاور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ مختلف واقعات میں 2 خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز افغانستان میں ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا جبکہ گہرائی 180 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔
اسلام آباد کے سیکٹر جی 7 میں زلزلے کے دوران دل کادورہ پڑنے سے ایک شخص کو پولی کلینک اسپتال لایا گیا، جہاں وہ انتقال کرگیا۔
سوات کے علاقے مدین میں گھر کی دیوار گرنے سے 13 سال کی لڑکی جاں بحق ہوئی۔
شموزئی میں گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، 2 افراد زخمی ہوگئے۔ سیدو شریف کے اسپتال میں 50 زخمیوں کو لایا گیا۔
لوئر دیر میں زلزلے سے دیواریں گرنے اور بھگڈر مچنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ مختلف حادثات میں 43 افراد زخمی ہوگئے۔
راول پنڈی میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں، معروف تجارتی مرکز کمرشل مارکیٹ میں کئی عمارتوں میں بھی دراڑیں پڑ گئیں، گوجر خان میں دیواد گرنے سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔
سیدو شریف میں زلزلے میں زخمی 32 افراد اسپتال لائے گئے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تیمرگرہ میں 7 زخمیوں کو لایا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زیادہ تر افراد زلزلے کے دوران بھگدڑ کے باعث سے گرکر زخمی ہوئے۔
زلزلے سےکالام کے قریب کرکنڈی پل پر لینڈ سلائیڈنگ کےباعث بحرین روڈ بلاک ہوگیا، زلزلے کےباعث جمرود پمپ ہاؤس کے قریب کمرے کی چھت گرگئی، چھت گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
زلزلے کے بعد کوہستان اور کالام میں لینڈ سلائیڈنگ سے کئی سڑکیں بند ہوگئیں تھیں جبکہ اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں آفٹر شاکس آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
کوئٹہ اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، راولپنڈی میں بھی شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
پنجاب میں لاہور، بہاولپور، لودھراں، میانوالی، خانیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ڈی جی خان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
پنجاب میں ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا، سیالکوٹ، منڈی بہاء الدین میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
مظفر آباد، باغ نیلم سمیت آزاد کشمیر کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
خیبر پختونخوا میں سوات، نوشہرہ، مانسہرہ، خیبر، پاراچنار سمیت دیگر شہروں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
گلگت، دیامر، اسکردو، چلاس، غذر میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
حجرہ شاہ مقیم، پاکپتن، اوکاڑہ اور گردونواح میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
پھول نگر، پتوکی اور قرب و جوار کے علاقوں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ عارف والا میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
کوٹ رادھا کشن، شاہکوٹ، چونیاں، قصور، شیخوپورہ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
پاکپتن کے شہریوں کا موقف تھا کہ اتنا شدید زلزلہ پہلے بھی نہیں آیا۔
زلزلوں کے جھٹکوں کے باعث لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
ادھر ترجمان ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد ابھی تک کہیں سے ایمرجنسی کال موصول نہیں ہوئی۔
دوسری جانب سیکریٹری صحت پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے تمام ٹیچنگ سرکاری اسپتالوں کو الرٹ جاری کردیا۔
عمارتوں دراڑیں پڑ گئیں
اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں ایک کثیرالمنزلہ عمارت زلزلے کے جھٹکوں سے متاثر ہوگئی۔ دیواروں پر دراڑیں پڑ گئیں اور رہائشی فلیٹس سے نکل کر باہر آگئے۔
ضلعی انتظامیہ کی ٹیم بلڈنگ کے معائنے کےلیے موقع پر پہنچ گئی۔
شہر میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں۔ معروف تجارتی مرکز کمرشل مارکیٹ میں کئی عمارتوں میں بھی دراڑیں پڑ گئیں۔
لوئر دیر میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تیمرگرہ میں 7 زخمیوں کو لایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق زیادہ تر افراد زلزلے کے دوران بھگدڑ سے گر کر زخمی ہوئے۔
ضلع خیبر میں زلزلے کے باعث جمرود پمپ ہاؤس کے قریب کمرے کی چھت گر گئی، تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
زلزلے کے جھٹکے ترکمانستان، بھارت، قازقستان، تاجکستان میں بھی محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق آفٹر شاکس کی شدت 3.7 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق آفٹر شاکس 10 بجکر 43 منٹ پر آئے۔