• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اٹیک ہیروز، آنجہانی ملکہ کے آخری کوئنز گیلنٹری ایوارڈز جیتنے والوں کا اعلان

لندن (پی اے) آنجہانی ملکہ ایلزبتھ کی جانب سے منظور کردہ اٹیک ہیروز کیلئے سویلین گیلنٹری ایوارڈز کی حتمی فہرست میں 2019کے لندن برچ حملے کے پیچھے شخص سے نمٹنے والے شہری بھی شامل ہیں۔ اس فہرست میں ڈیرن فراسٹ کیلئے کوئین گیلنٹری میڈل بھی شامل ہے، جس نے فش مانگرز ہال ایونٹ کے باہر عثمان خان کو روکنے کیلئے ناروہل ٹسک کا استعمال کیا تھا۔ یہ ایوارڈ دو سابق آفنڈرز کو بھی دیا گیا ہے، جن میں جان کریلی نے حملہ آور کے خلاف آگ بجھانے والا آلہ استعمال کیا تھا جبکہ سٹیون گیلنٹ نے پولیس کے جائے وقوع پرپہنچنے تک حملہ آور کا مقابلہ کرنے میں مدد دی تھی۔ مسٹر گیلنٹ کو قتل کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی لیکن بعد میں اسے رہا کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ قیدیوں سے بات کر کے ان کی زندگیوں کا زخ موڑنے کیلئے حوصلہ افزائی کر رہے تھے۔ حملہ آور خان نے دو چاقو اٹھا رکھے تھے اور اس نے دھماکہ خیز مواد کی نقلی بیلٹ بھی پہن رکھی تھی، جس کے خلاف میدان میں کھڑے ہونے پر ان کی تعریف کی گئی۔ قاتل کو روکنے کی کوشش میں مرنے والا شخص بھی ان 15 کوئینز گیلنٹری ایوارڈ یافتگان کی حتمی فہرست میں شامل ہے، جن کی بہادری کے کاموں کو ملکہ نے سراہا تھا اور ان کیلئےایوارڈ کی منظوری دی تھی۔ ملکہ ایلزبتھ کا انتقال ستمبر میں ہوا تھا۔ مستقبل میں اس طرح کے ایوارڈز کو کنگز گیلنٹری میڈل یا کنگر کمنڈیشن فار بریوری کے نام سے جانا جائے گا۔ نومبر 2019میں خان نے کیمبرج یونیورسٹی کے گریجویٹ 25 سالہ جیک میرٹ اور 23سالہ ساسکیا جونز کو سٹی آفق لندن میں مجرموں کی بحالی میں شامل ایک تنظیم کی طرف سے منعقدہ کانفرنس میں چاقو مار کر ہلاک اور تین دیگر افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ اس کے بعد وہ لندن برج کی طرف بھاگا تھا، جسے بعد میں مسلح اہلکاروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ہال کے ایک پورٹر لوکاس کوکوزک نے بھی خان کو سجاوٹی نیزے کا استعمال کرتے ہوئے پنڈال سے باہر کرنے پر کوئینز گیلنٹری میڈل حاصل کیا حالانکہ وہ تین وار میں شدید زخمی ہو گیا تھا اور پریژن أفیسر ایڈم رابرٹس کو ایمرجنسی فرسٹ ایڈ فراہم کرنے پر سراہا گیا حالانکہ ان کے اطراف میں حملہ جاری تھا۔ ایونٹ کے ذریعے جمع کئے گئے پانچ افراد کی ان کے رسپانس پر حوصلہ افزائی کی گئی اور ان کی جرات کو سراہا گیا، جنہوں نے امپرووائزڈ ویپنز کا استعمال کرتے ہوئے برج تک حملہ آور کا تعاقب کیا تھا اور خود کو بڑے خطرے میں ڈاالا تھا۔ مسٹر فراسٹ نے ایک ناروال ٹسک کا استعمال کیا جو فش منگرز ہال میں نمائش کے لئے رکھا گیا تھا اور انہوں نے خان کو نیچے گرا کر دبوچ لیا تھا۔ انہوں نے اس خطرے کے باوجود یہ کارنامہ انجام دیا تھا کہ وہ خودکش بیلٹ پہنے ہوئے ہے، جو بعد میں نقلی ثابت ہوئی تھی۔ آخری کوئینز ایوارڈز میں جان ریز کیلئے بعد از مرگ کوئینز گیلنٹری میڈل بھی شامل ہے، جو مئی 2020 میں ساؤتھ ویلز کے پینیگریگرونڈا میں ایک دکان پر چاقو حملے میں مداخلت کرتے ہوئے انتقال کر گئے تھے، ان کی عمر 88سال تھی۔ اسی واقعے میں شامل لیزا وے اور آیٹیی بونوری کیلئے بھی ایوارڈز ہیں۔ شاپنگ باسکٹ کا استعمال کرتے ہوئے ایٹیی بونوری نے حملہ آور سے بچانے میں مدد دی تھی۔ ایوارڈز حاصل کرنے والے دیگر افراد بھی ہیں۔ ڈیون میں A38پر آگ لگنے اور گر گر تباہ ہونے والی گاڑی میں سوار افراد کو بچانے پر ایڈ ڈیورنٹ اور کریگ جونز کو ایوارڈ دیئے گئے ہیں۔ ٹروبرج ولٹشائر میں گھر میں لگنے والی آگ سے اپنے پڑوسی کو بچانے میں مدد کرنے پر بردھا کولا ایوارڈ دیا گیا۔ ریور ارویل سٹاک پورٹ میں مشکل میں پھنسے ایک شخص کو بچانے پر پی سی محمد ندیم کو ایورڈ دیا گیا۔ بوسٹن لنکن شائر میں ایک خاتون کو گھر میں لگنے والی مہلک آگ سے بچانے پر کینتھ ووڈ اور رافیل ماجرزیک گاڑی سے ٹکرانے کے بعد ایک موٹر سوار کو بچانے میں مدد کرنے پر اینڈریو لیکس کو بھی ایوارڈ دیا گیا۔ کیبنٹ آفس نے ایوارڈ حاصل کرنے والوں کے ناموں کا اعلان کیا جن کی نامزدگیاں دوسروں کی جانب بچانے میں مثالی بہادری اور مدد کے اعتراف میں عوام کی جانب سے کی گئی تھیں ان کی منظوری ملکہ نے جارج کراس کمیٹی کے مشورے پر دی، جو اس طرح کے ایوارڈز پر غور کرتی ہے ان تازہ ترین سویلین اعزازات میں دو سال کیلئے یہ پہلا ہے۔ ڈچی آف لنکاسٹر کے چانسلر اولیور ڈاؤڈن نے کہا کہ تازہ ترین وصول کنندگان ملکہ کے آخری ایسے ایوارڈز کے انتہائی قابل فاتح ہیں۔ ہم سب امید کرتے ہیں کہ ہم خطرے کے پیش نظر ہمت اور حوصلے کے ساتھ ساتھ ردعمل ظاہر کرینگے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اس امتحان سے گزرے اور انہوں نے انتہائی قابل تعریف انداز میں اس خطرے کا جواب دیا۔

یورپ سے سے مزید