• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس نے موٹرسٹ کو پابندی کے باوجود تیز رفتاری پرروک لیا

لندن (پی اے) ایک موٹرسٹ عدالتی سماعت میں ڈرائیونگ پر پابندی لگائے جانے کے بعد عدالت سے باہر نکلتے ہی اپنی کار میں کود گیا اور اپنے تعاقب میں آنے والی پولیس کار کو 140میل فی گھنٹہ کی رفتار تک دوڑنے پر مجبور کر دیا۔ اس شخص کو ہیروگیٹ مجسٹریٹس کی عدالت میں منشیات استعمال کرنے کے بعد گاڑی چلانے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔ پیر کو شمالی یارکشائر میں اے۔59اور اے۔ 1(ایم) پر مقررہ رفتار سے انتہائی تیز رفتاری سے گاڑی چلانے پر پولیس نے اس کا تعاقب کیا جو اس وقت ختم ہوا، جب پولیس نے اسے روکنے کیلئے ایک سٹنگراستعمال کیا۔ اس شخص کو دوبارہ گرفتارکر کے منگل کو دوبارہ عدالت میں پیش ہونے کے لئے ریمانڈ دیا گیا۔ نارتھ یارکشائر پولیس کے سارجنٹ پال کورڈنگ نے اس شخص کے رویئے کو ناقابل یقین قرار دیا۔ ٹویٹس کی ایک سیریز میں افسر نے کہا کہ حیرانی کے ساتھ ساتھی افسران نے ڈرائیور کا تعاقب کیا جو ٹریفک کے اندر اور باہر خطرناک طریقے سے گاڑی چلا رہا تھا اور 140 میل فی گھنٹہ (225 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے تمام لین استعمال کر رہا تھا۔ بعد میں اسے لیبرن کے قریب افسران نے روک لیا۔ تباہ شدہ کار کی تصویر پوسٹ کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ ڈرائیور نے سڑک کی حفاظت اور عدالتی نظام کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے۔ نارتھ یارکشائر پولیس سے تبصرہ کے لئے رابطہ کیا گیا ہے۔

یورپ سے سے مزید