• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سفارتخانہ پاکستان برسلز میں منی ایچر آرٹ کے حوالے سے ڈسکشن

برسلز( حافظ انیب راشد ) سفارت خانہ پاکستان برسلز میں پاکستان کے معروف(Miniature) منی ایچر آرٹ کے حوالے سے ایک پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان سے آئے فن مصوری کی معروف فنکار جوڑی شبلی منیر اور نورین رشید خصوصی مہمان تھے۔ اس پینل ڈسکشن کا اہتمام ریڈ مون آرٹ انکیوبیٹر کے تعاون سے کیا گیا تھا۔ جس کی ماڈریٹر ریڈ مون آرٹ انکیوبیٹر کی جولی پاریکھ تھیں جو پاکستان سمیت کئی ممالک کے، یہاں کی دنیا کیلئے غیر معروف لیکن بڑے فنکاروں کو اپنے ہاں مدعو کر کے انہیں اور ان کے کام کو یورپین دنیا سے متعارف کراتی ہیں۔ اس موقع پر شبلی منیر اور نورین رشید نے آرٹ میں دلچسپی رکھنے والے شرکائے محفل کو اس فن مصوری کی تاریخ، اس کو زندہ رکھنے والے اپنے خاندان کے بڑے فنکاروں ، اس فن میں استعمال ہونے والے قدرتی اجزا سے بنے ہوئے خصوصی کاغذ اور مختلف رنگوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس فن مصوری کیلئے بہت سے اجزا کی ضرورت پیش آتی تھی اس لیے اس کی سرپرستی بھی بادشاہوں نے ہی کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کس طرح سے اس فن کو برصغیر کے مغلیہ بادشاہوں کی سرپرستی کی بدولت جلا ملی اور تاریخ میں تادیر زندہ رہنے اور اپنی شبیہ کو اپنے سے زیادہ خوبصورت دکھانے کی تگودو کیلئے انہوں نے بڑے وسائل فراہم کیے۔ اسی دوران برصغیر میں یورپ سے گئے ہوئے فنکاروں کے فن اور ان کے اس دور کے آرٹ پر اثرات پر بھی تبادلہ خیالات ہوا۔ اس دوران شرکائے محفل کے علم میں یہ بات بھی آئی کہ آج کے بلجیم کے فلاندرز حصے سے بھی فنکاروں نے وہاں کا سفر کیا تھا اور وہاں اپنے اثرات چھوڑے۔ شرکائے محفل نے اس پینل ڈسکشن کو خوب سراہا اور اس فنکار جوڑی کے فن پاروں کو اپنے ہاتھوں میں لے کر اس کا مشاہدہ کیا۔ شبلی منیر نے متوجہ کیا کہ آرٹ کی زبان ایک ایسی بین الاقوامی زبان ہے جسے سب سمجھتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو اپنے فن کاروں اور مصوروں کے ذریعے سے بھی دنیا کے ساتھ نئے روابط بنانے کیلئے اقدامات کرنا چاہئیں۔ قبل ازیں سفارت خانے میں تعینات اکنامک منسٹر عمر حمید نے مہمانوں سمیت تمام شرکاء کو اس پینل ڈسکشن میں خوش آمدید کہتے ہوئے اس کا آغاز کیا ،انہوں نے افتتاحی گفتگو میں پاکستان کے آرٹ اور کلچر کی تاریخ پر مختصر روشنی ڈالی۔ انہوں پاکستان کے بڑے مصوروں صادقین، گل جی اور دیگر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج کا پاکستان کئی تہذیبوں کا امین ہے جو اس کا بڑا سماجی اور شعوری سرمایہ ہے۔ آخر میں پریس قونصلر دائود احتشام نے تمام مہمانوں کا ان کی آمد اور گفتگو میں دلچسپی سے حصہ لینے پر شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ برسلز میں قائم ریڈ مون آرٹ انکیوبیٹر کے زیراہتمام پاکستان کے ان فنکاروں شبلی منیر اور نورین رشید کے فن پاروں کی نمائش 22 سے 26 مارچ تک Ave de lʼAulne 88 . 1180 Brussels میں جاری رہے گی۔
یورپ سے سے مزید