• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلیا نے پناہ کیلئے کی 72ہزار سے زائد افراد کی درخواستیں مسترد کردیں

راچڈیل (ہارون مرزا) آسٹریلیا میں پناہ کی درخواست دینے والے 1لاکھ باشندوں میں سے 72ہزار سے زائد افراد کی درخواستیں مستر دکر دی گئیں جنہیں ممکنہ طو رپر جلد آسٹریلیا سے بے دخل کر دیاجائے گا محکمہ داخلہ کے اعدادوشمار کے مطابق فروری میں 1725 افراد نے ساحل پر تحفظ کا دعویٰ کیا، البانی حکومت کے منتخب ہونے کے بعد سے ایسے دعوئوں کی تعداد 12859ہے حزب اختلاف میں لیبر نے شکایت کی کہ 2014سے 2019تک تقریباً 80,000 پناہ کے متلاشی ہوائی جہاز کے ذریعے پہنچے اور یہ الزام لگایا کہ اتحادی آسٹریلیا کی سرحدوں پر اپنا کنٹرول کھو بیٹھا ہے۔امیگریشن ڈپارٹمنٹ کے سابق ڈپٹی سیکرٹری ابو الرضوی نے کہا کہ پالیسی کی ناکامی کا کوئی آسان حل نہیں ہے جس سے لوگ لیبر مارکیٹ کے استحصال کا شکار ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نومبر 2021میں جب سے آسٹریلیا کی سرحدیں دوبارہ کھلی ہیں درخواستیں بہت تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور بیک لاگ میں اضافہ ہوا ہے، اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اب 27342 افراد پناہ گزینوں کی حیثیت کے تعین کا انتظار کر رہے ہیں مزید 72875 افراد جنہیں حتمی تحفظ کا ویزا نہیں دیا گیا تھا جنہیں ابھی ملک بدر کیا جانا باقی ہے ملک میں پناہ کے متلاشیوں کی تعداد تقریبا ایک لاکھ کے قریب ہے، علیحدہ ایڈمنسٹریٹو اپیلز ٹریبونل کے اعدادوشمار کے مطابق 39625 لوگ اپنے سیاسی پناہ کے دعوئوں پر نظرثانی کے خواہاں ہیں، رضوی نے کہا کہ زیادہ تر درخواست دہندگان کام کے حقوق کو برقرار رکھتے ہیں جب وہ بنیادی فیصلے اور اے اے ٹی کی اپیل کا انتظار کرتے ہیں لیکن 32,000 سے زیادہ جن کو دونوں مراحل میں مسترد کر دیا گیا ہے وہ کام کے حقوق سے محروم ہیں اور ملک نہیں چھوڑ رہے ہیں جب کہ لیبر مارکیٹ مضبوط ہے زیادہ تر غیر قانونی طور پر ملازمتیں حاصل کرنے کے قابل ہوں گے۔

یورپ سے سے مزید