مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے دو صوبوں میں انتخابات التوا کیس میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے بائیکاٹ کا مشورہ دے دیا۔
اہم سیاسی فیصلوں کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکومت کی اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا، جس میں نواز شریف سمیت حکومت کی اتحادی جماعتوں کے قائدین اور رہنما ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
اجلاس میں موجودہ سیاسی صورت حال اور زیر سماعت مقدمات میں تازہ پیش رفت پر غور کیا گیا۔
نواز شریف نے مشورہ دیا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومٹ (پی ڈی ایم) کی تمام جماعتوں کو تین رکنی بینچ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
نواز شریف نے اپنی دو ٹوک رائے دیتے ہوئے کہا کہ تین رکنی بینچ سے انصاف کی کوئی توقع نہیں۔ اس تین رکنی بینچ میں ثاقب نثار زدہ لوگ شامل ہیں۔
اجلاس کے دوران مشاورتی گفتگو کی گئی کہ اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہو کر 3 رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کریں۔
یہ بھی کہا گیا کہ اٹارنی جنرل کارروائی کے بائیکاٹ سے مطلع کردیں۔
دوسری جانب بینچ بائیکاٹ کے مشورے پی ڈی ایم کی قیادت سے بھی موصول ہوئے جس کی نواز شریف نے توثیق کردی۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ بینچ کے بائیکاٹ کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں، سیاسی قیادت کے اکثریت کے مطالبے کے باوجود فل بینچ کا نہ بننا خاص ایجنڈے کی نشاندہی ہے۔