• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

 جونیئر ایشیا کپ ہاکی ٹور نامنٹ کے لئے قومی جونیئر ہاکی ٹیم کا تر بیتی کیمپ ان دنوں لاہور میں جاری ہے، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام نے سابق کپتان حنیف خان کو جونیئر ٹیم کا منیجر مقرر کیا ہے، جبکہ کوچنگ اسٹاف میں عدنان ذاکر انٹرنیشنل، اولمپیئن مدثرعلی خان، آصف احمد خان انٹرنیشنل، ذیشان اشرف شامل ہیں، ان کے علاوہ ڈائریکٹر ڈومیسٹک ڈویلپمنٹ رائے عثمان اکبر,ڈریگ فلکرز کوچ رانا زبیر، گول کیپرز کوچ مظہر عباس انٹرنیشنل, ٹیم میڈیا آفیسر/ویڈیو انالسٹ سید علی عباس، ٹیم ڈاکٹر/ماہر غذایات ڈاکٹر میثاق رضوی، فزیکل ٹرینر عمران خان اور فزیوتھراپسٹ محمد اسلم ہوں گے، جونیئر ایشیا کپ کا نواں ایڈیشن عمان کے شہر سلالہ میں ہوگا۔ 

ایشین ہاکی فیڈریشن کے اعلان کے مطابق کیمپ یکم جون کو اختتام پذیر ہوگا۔ اس ٹورنامنٹ میں ایشیا بھر سے دس جونیئر ٹیمیں حصہ لیں گی۔ جن میں بنگلہ دیش، چائنیز تائپے، بھارت، جاپان، کوریا، ملائیشیا، عمان، پاکستان، تھائی لینڈ اور ازبکستان شامل ہیں۔ ایشیا کپ پاکستان ہاکی کے لئے اس اعتبار سے اہم ہے کہ پاکستان اس ایونٹ میں کامیابی سے اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ میں رسائی حاصل کر لے گا، پی ایچ ایف کے حکام نے جو ٹیم انتظامیہ اس ایونٹ کے لئے رکھی ہے اس سے بہت زیادہ توقعات ہے، حنیف خان ماضی میں بھی پاکستانی ہاکی ٹیم کے ساتھ فرائض انجام دے چکے ہیں۔ 

ان کے دور میں سنیئر ہاکی ٹیم کی کار کردگی میں بہتری نظر آئی ہے، حنیف خان کوچنگ کے حوالے سےخاصا تجربہ رکھتے ہیں، وہ خود پورے سال جونیئر سطح پر پاکستان کسٹمز کے علاوہ کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے ساتھ منسلک رہتے ہیں، اس لئے امکان ہے کہ وہ اپنی کوچنگ میں جونیئر ٹیم کو بہتر انداز میں آگے کی جانب لے جانے میں کامیاب ہوجائیں گے، اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ جونیئر کھلاڑی ہی کسی بھی ملک کا مستقبل ہوتے ہیں جن کی مدد سے کسی بھی ملک کی سنیئر ٹیم کو نئے کھلاڑیوں کی کھیپ ملتی ہے جو مستقبل میں سنیئر ٹیم کو مضبوط بنانے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ 

پاکستان میں جونیئر سطح پر قومی کھیل ہاکی کو ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا رہا ہے مگر پی ایچ ایف کے موجودہ حکام نے جونیئر سطح پر نئے کھلاڑیوں کو تلاش کرنے اور انہیں گروم کرنے کے لئے بہت زیادہ کام کیا ہے، جس کی وجہ سے قومی سنیئر ٹیم میں بھی پچھلے تین سال میں چار سے پانچ نئے کھلاڑی قومی سنیئر ٹیم کا حصہ بنے ہیں، پی ایچ ایف کی قلندر ہاکی سیریز بھی اس کڑی ہے جس سے نئے کھلاڑیوں کے سامنے آنے کے امکانات ہیں، کراچی اور لاہور میں اس سیریز کے لئے اوپن ٹرائلز کرائے گئے جس میں کراچی اور لاہور میں 200سے زائد کھلاڑیوں کی شرکت خوش آئند ہے۔ 

امید ہے کہ لاہور قلندر کے ہاکی کے میدان میں آنے سے اس کھیل کو نئی زندگی ملے گی، نئے کھلاڑیوں کو گروم کرنے کے لئے لاہورقلندر نے جو پلان دیا ہے اگر اس پر عمل در آمد کیا گیا تو امید ہے کہ پاکستان ہاکی میں جاری بحران کو ختم کرنے میں مدد ملے گی،لاہور قلندر نے کھلاڑیوں کی کوچنگ کے حوالے سے بھی ایک جامع پلان پی ایچ ایف کو دیا ہے۔ 

اس سیریز کے لئے ہونے والے ٹرائلز میں ملک کے نامور کر کٹرز جو لاہور قلندر کی ٹیم کا حصہ ہے ان کی موجودگی سے ہاکی کے نئے کھلاڑیوں کے جوش و جذبے میں اضافہ ہوا، شاہین آفریدی، حارث روف سمیت لاہور کی پوری ٹیم جب میدان میں اتری تو کھلاڑیوں نے ان کے حق میں نعرے لگائے، ان کے ساتھ تصاویر اور سیلفیاں بنوائیں، پاکستان ہاکی کو دوبارہ سے زندہ کرنے کے لئے لاہور قلندر کے علاوہ بھی دیگر نجی اداروں کو آگے آنا ہوگا، اس کے بغیر ہم ہاکی کے میدان میں اپنے سنہری دور کو واپس نہیں لاسکتے ہیں۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید