• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زمین سے دو ارب نوری سال کے فاصلے پر وقوع پذیر ہونے والا دھماکا ممکنہ طور پر اب تک کے مشاہدہ کیے جانے والے دھماکوں میں سب سے روشن ہے۔اس کے نتیجے میں انتہائی شدید نوعیت کی شعائیں خارج ہوئیں جنہوں نے پورے نظامِ شمسی کو لپیٹ میں لیتے ہوئے متعدد خلائی کرافٹ میں نصب آلات کو بھی متاثر کیا۔

گیما شعاؤں کی بوچھاڑ کا اس قسم کا وقوعہ کائنات میں طاقتور ترین اور روشن ترین دھماکوں کے طور پر جانا جاتا ہے۔اس دھماکے کو  GRB 221009A کا نام دیا گیا ہے ۔7000 ہزار گیما شعاؤں کی بوچھاڑوں کے تجزیے سے یہ بات معلوم ہوئی کہ GRB 221009A اب تک کے مشاہدہ کیے گئے دھماکوں میں سب سے زیادہ روشن تھا جبکہ اس طرح کے وقوعہ ہر 10 ہزار سال میں ایک بار وقوع پذیر ہوتا ہے۔

لِیورپول جان مورز یونیورسٹی میں قائم آسٹروفزکس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر ڈین پرلے(ہسپانوی جزیرے میں نصب یونیورسٹی کی ٹیلی اسکوپ سے وقوعے کا جائزہ لیا )کے مطابق اس کی بوچھاڑ چند سیکنڈ وں تک جاری رہی۔ایک اندازے کے مطابق اس دورانیے میں اس نے اتنی توانائی خارج کی جتنی ہمارا سورج اپنی پوری زندگی میں توانائی خارج کرے گا ۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید