• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی ماہرینِ فلکیات نے سورج کے حجم سے 30ارب گنا بڑابلیک ہول دریافت کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اب تک جتنے بھی بلیک ہول دریافت کیے گئے ہیں یہ ان میں سب سے بڑا ہے۔ اس کا وجود ہماری ملکی وے کہکشاں کے مرکز میں موجود سیگیٹیریس Aسے 8000 گنا بڑا ہے۔

یہ دریافت گریویٹیشنل لینسنگ کے مظہر کے سبب ممکن ہوئی ہے اور ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ اس تیکنیک سے کوئی بلیک ہول دریافت کیا گیا ہو۔ گریویٹیشنل لینسنگ کا معاملہ تب وقوع پذیر ہوتا ہے جب آگے موجود کہکشاں اپنی پشت پر موجود دور دراز اجرامِ فلکی سے آنے والی روشنیوں کو موڑ تی اور بڑا کر دیتی ہے۔ اس تیکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ڈرہم یونیورسٹی کے محققین نے کہکشاں کے مرکز میں زمین سے کروڑوں نوری سال کے فاصلے پر موجود دیو ہیکل بلیک ہول کا قریب سے مشاہدہ کیا۔

تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر جیمز نائٹِنگیل کا کہنا ہے کہ یہ بلیک ہول کتنا بڑا ہے۔ اس کااندازہ لگانے کے لیے ڈاکٹر جیمز نائٹِنگیل کے مطابق اگر رات میں آسمان کی جانب دیکھا جائے اور تمام ستاروں اور سیاروں کو ملا کر ایک جگہ جمع کر دیا جائے تب بھی یہ سب مل کر اس بلیک ہول کے سائز کے برابر نہیں ہو سکتے۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید