پاک فوج کے عسکری ورثے کے تحفظ کےلیے راولپنڈی میں آرمی کے تاریخی میوزیم میں مختلف نوادرات اور جنگی ساوز سامان موجود ہے۔ جنگوں میں فضائی معرکے سر کرنے والے ہیلی کاپٹر کے علاوہ بھارت سے چھینی گئی پہاڑوں پر دوڑنے والی ویلی جیپ بھی یہاں دیکھی جاسکتی ہے۔
راولپنڈی کے آرمی میوزیم کی 2 منزلہ عمارت میں 1948، 1965 اور1971 کی جنگوں کی مختلف مجسموں کے ذریعے منظرکشی کی گئی ہے۔ گراؤنڈ فلور کی لابی سے آغاز کریں تو 1947 سے لے کر آج تک کے تمام وزرائے اعظم اور سابق آرمی چیفس کی ٹائم لائن کو ترتیب سے سجایا گیا ہے۔
نشانِ حیدر پانے والے شہداء کے زیر استعمال اشیاء بھی تاریخی میوزیم کا حصہ ہیں۔ تین کمانڈر انچیفس کے زیر استعمال 1956 ماڈل کی اس وقت کی لگژری کار بھی یہیں موجود ہے۔
تعلیمی اداروں کےلیے میوزیم کی انٹری فری رکھی گئی ہے۔ اسکول کالجز کےلیے انٹری فری ہے۔
میوزیم میں آرمی کے علاوہ رینجرز، ایف سی، اسکاؤٹس اور مختلف کور اور رجمنٹس کی تاریخی دستاویزات بھی موجود ہیں۔
راولپنڈی کا تاریخی آرمی میوزیم نہ صرف شہداء کی قربانیوں کی عکاسی کرتا ہے بلکہ میوزیم میں پاک فوج کی عسکری تاریخ، فتوحات اور ورثے کو بھی شاندار انداز میں محفوظ کیا گیا ہے۔
وار آن ٹیرر گیلری کا رخ کیا جائے تو 1965 کی جنگ سے لے کر کارگل آپریشن اور دہشت گردی کے خلاف شروع ہونے والی جنگ تک کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ دشمن کے ارادوں کو خاک میں ملانے والی میوزیم میں موجود ہر شے پاک فوج کی فتوحات کی مثال ہے۔
پتھر کے دور میں استعمال ہونے والی کلہاڑی سے لے کر جدید ہتھیاروں کو بھی میوزیم کی زینت بنایا گیا ہے۔ تاریخی میوزیم کسی بھی قوم کے لیے قیمتی اثاثہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔
راولپنڈی کا آرمی میوزیم بھی اپنے اندر کئی فتوحات اور قربانیوں کی نشانیاں سموئے ہوئے ہے، اس میوزیم کا مقصد عوام کو پاک فوج کی تاریخ سے روشناس کروانا بھی ہے۔