• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول بھٹو کے دورہ بھارت نے ممبئی سے وابستہ ان کے نانا ذوالفقار علی بھٹو کی یادیں تازہ کردیں

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس میں شرکت کےلیے آج بھارتی ریاست گوا پہنچے ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لوگوں کو گوا سے 500 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بھارت کے معاشی دارالحکومت ممبئی سے ان کے خاندان کی وابستگی کے حوالے سے زیادہ معلومات نہیں ہیں۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور بلاول بھٹو کے نانا ذوالفقار علی بھٹو اپنی نوجوانی میں ممبئی منتقل ہوگئے تھے۔ وہ ممبئی میں وورلی کے علاقے میں رہائش پذیر اور کیتھڈرل اینڈ جان کونن اسکول اور سینٹ زیویئر کالج میں زیر تعلیم رہے۔ 

6  اکتوبر 1948 کو  انہیں بمبئی میونسپل کارپوریشن نے ایک قطعہ اراضی جس کا رقبہ 1226 اسکوائر میٹر تھا، ممبئی کی بزنس ڈسٹرکٹ وورلی میں الاٹ کیا، جو ذوالفقار علی بھٹو کی وہاں سے وابستہ میراث کی آخری نشانی ہے۔

اس پلاٹ کے ساتھ بی ایم سی نے انہیں ایک پرانا بنگلہ بھی الاٹ کیا تھا۔ تاہم بعد میں اس پراپرٹی کے مالکان تبدیل ہوتے رہے، 1963 میں یہ مرار جی فیملی ٹرسٹ نے خرید لیا اور بعد میں اسے لودھا گروپ اینڈ کھینی اسٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نے 2005 میں 12 کروڑ میں خریدا۔

پانچ برس بعد ایک اور بلڈر نے اسے ری ڈیولپ کرنے کے لیے بی ایم سی کو درخواست دی جس پر بی ایم سی نے 84 لاکھ فیس طلب کی۔ بلڈر نے اس معاملے کو بمبئی ہائیکورٹ میں چیلنج کیا اور کہا کہ اصل خریداری دستاویز میں بی ایم سی اور بھٹو کے درمیان معاہدے میں ایسا کوئی پروویژن نہیں تھا جو کہ بی ایم سی کو بھاری ٹیکس عائد کرنے کا اختیار دیتا ہو۔ جس پر عدالت نے بلڈر کے حق میں فیصلہ دیا۔

بعدازاں بی ایم سی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ جس کے بعد یہ پراپرٹی اب سبز پردے اور میٹل بیریکیڈ کے پیچھے موجود ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ری ڈیولپمنٹ کا کام ابھی تعطل کا شکار ہے۔  

خاص رپورٹ سے مزید